بدانتظامی اور ناقدری، پاکستان میں قلت آب کی اہم وجوہات

اوسطاً ہر پاکستانی کے لیے 1165 مکعب میٹر پانی دستیاب تھا۔ یہ اوسط 2017 میں 265 مکعب میٹر فی شہری تک گر چکی تھی، ماہرین

پیر 20 ستمبر 2021 14:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2021ء) دنیا کے کئی ممالک کی طرح پاکستان کو بھی قلت آب کا سامنا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کو بہت جلد پانی کی شدید قلت سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔کچھ تخمینوں کے مطابق 2025 میں یہاں قلت آب شدت اختیار کرجائے گی۔ 1965 اوسطاً ہر پاکستانی کے لیے 1165 مکعب میٹر پانی دستیاب تھا۔ یہ اوسط 2017 میں 265 مکعب میٹر فی شہری تک گر چکی تھی۔

(جاری ہے)

پاکستان تازہ (میٹھی)پانی کا استعمال کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔ پانی کا سب سے زیادہ استعمال زرعی شعبے میں ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق زرعی شعبے میں پانی کی انتظام کاری کے جدید طریقے اپنائے نہ جانے کی وجہ سے بیشتر پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق گزرے برسوں میں اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود پانی کی انتظام کاری میں کوئی خاص بہتری نہیں آسکی۔ غالبا اس کی وجہ یہ ہے کہ کسان دستیاب پانی کی قدر نہیں کرتے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں