غربت کی شرح میں اضافہ اور محنت کش طبقہ میں بھی بے چینی بڑھ رہی ہے،حبیب الدین جنیدی

پیر 25 اکتوبر 2021 17:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2021ء) بین الاقوامی ادارہ محنت کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ’’یورپین یونین مشن‘کے پاکستان میں متعین فرسٹ سیکرٹری یلرخ تھائیسن،آئی ایل او پروجیکٹ (ILES)کی چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر کیرولائن بیٹس ،پروگرام منیجر صغیر بخاری،پائلر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرامت علی،پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر سینئر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی ،نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ناصر عزیز منصور ،پائلر کے جوائنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار شاہ،NOWCکی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فرحت پروین اور نفٹ ایمپلائز یونین (سی بی ای)کے جنرل سیکرٹری فہیم صابر نے شرکت کی۔

اجلاس میں جی ایس پی پلس اسکیم ،ملک کی اقتصادی و صنعتی صورتحال اور دیگر مزدور قوانین کے اطلاق کے حوالہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

(جاری ہے)

مزدور رہنماؤں نے بعض صنعتوں اور اداروں کی انتظامیہ اور مالکان کی جانب سے لیبر لاز کے دیانتدارانہ عملدرآمد نہ ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس روّیہ کے نتیجہ میں غربت کی شرح میں اضافہ اور محنت کش طبقہ میں بھی بے چینی بڑھ رہی ہے ۔

مزدور رہنماؤں نے جی ایس پی پلس اسکیم اور تمام مزدور قوانین پر اس کی اسپرٹ کے مطابق عملدرآمد پر زور دیا۔اس موقع پر پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے کہاکہ آئین پاکستان میںاٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ریکارڈ قانون سازی کی اور حال ہی میں صوبہ میں کسی بھی ادارہ میں کام کرنے والے ملازمین کے لئے 25ہزار روپئے ماہانہ کم ازکم تنخواہ مقرر کرکے ملک کی تمام صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت پربھی ثبقت حاصل کرلی ہے۔اجلاس کے آخر میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ILOاور مزدور تنظیموں کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائیگاتاکہ اس کے نتیجہ میں پاکستان کے صنعتی اور اقتصادی صورتحال بہتر ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں