ایڈمنسٹریٹر کراچی کا ریونیو جمع کرنے والے محکموں کی کارکردگی پر اظہار تشویش

جمعہ 20 جولائی 2018 00:06

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے ریونیو جمع کرنے والے محکموں کے اجلاس میں ان کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مختلف محکموں کے سربراہان اور متعلقہ افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مختلف محکمہ جاتی سربراہان کو تنبیہہ کی ہے کہ وہ اپنے محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور محکموں کو دیئے گئے اہداف کو ہر صورت میں پورا کریں جو افسران بہتر کارکردگی نہیں دکھائیں گے انہیں ان کے محکموں سے فارغ کردیا جائے گا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سید سیف الرحمن کی زیر صدارت جمعرات کی دوپہر کے ایم سی مرکزی دفتر میں کے ایم سی کے ریونیو سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹائون کے عملے کی جانب سے غلط اعداد و شمار پیش کرنے اور اپنے محکمے کے کاموں سے متعلق مکمل معلومات نہ رکھنے پر پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹائون ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ، ڈپٹی ڈائریکٹرز ، ڈپٹی ڈائریکٹر ہٹس، ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی اور محکمہ اسٹیٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ اکائونٹ آفیسر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے احکامات جاری کئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مشیر مالیات ڈاکٹر اصغر عباس شیخ، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب سمیت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریکوری محکموں کے سربراہان اور متعلقہ افسران شریک ہوئے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ ہر محکمے کے سربراہ کو اس بات کی کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اپنے محکمے کو مستحکم کرنے کے لئے ریونیو ٹارگٹس کو پورا کرنے کی حتی الامکان کوشش کرے، انہوں نے کہا کہ افسران کو چاہئے کہ وہ محکمہ جاتی ریونیو میں اضافے کے لئے نئی نئی تجاویز پیش کریں تاکہ ان پر عمل کیا جاسکے اگر کسی ادارے کا تاثر عوام میں اچھا نہ ہوتو خود اپنے منہ سے اپنی تعریف کرنا قطعی مناسب نہیں ہوتا کیونکہ کامیابی یہ نہیں ہوتی کہ ہم خود اپنے بارے میں کیا سوچتے ہیں بلکہ کامیابی اس سوچ میں ہوتی ہے جو دوسرے آپ کے بارے میں رکھتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ 2018-19 ء کے لئے ہم سب کا یہ عزم ہونا چاہئے کہ ہم بہت محنت سے اپنے اپنے محکموں کے ٹارگٹس کو نہ صرف حاصل کریں گے بلکہ انہیں بڑھانے کے لئے نت نئے طریقوں اور تجاویز پر بھی غور کریں گے تاکہ ادارے کو مستحکم کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے غیرضروری اخراجات پہلے ہی کم کرچکی ہے اور ان میں مزید کمی کی جائے گی تاکہ ادارہ نہ صرف آگے چل سکے بلکہ مستحکم بھی ہوسکے، انہوں نے ہدایت کی کہ ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں محکمہ جاتی سربراہان کے ساتھ ریونیو کے حوالے سے میٹنگ کا انعقاد یقینی بنایا جائے، انہوں نے اس موقع پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جس میں محکمہ فنانس اور محکمہ لینڈ کے نمائندوں سمیت ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل بھی شامل ہوں گے تاکہ وہ ایسی تجاویز پر کام کرسکیں جو ادارے کے لئے نہ صرف یہ کہ انتہائی سازگار ہوں بلکہ ان پر عمل کرکے ادارے کو مستحکم بنا یا جاسکے، اجلاس میں بتایا گیا کہ اورنگی دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں سے 1600 ایکڑ پلاننگ شدہ حصہ ہے جبکہ 3500 ایکڑ غیر پلاننگ شدہ حصہ ہے جسے کچی آبادی کہا جاتا ہے ، اجلاس میں ڈائریکٹر محکمہ کچی آبادی نے بتایا کہ شہر میں 202 کچی آبادیاں ہیں جن میں اورنگی کی کچی آبادیاں شامل نہیں ہیں، محکمہ کچی آبادی کا کاموں میں ان آبادیوں کی لیز، موٹیشن، این او سی فار سیل اور دیگر شامل ہیں ، ڈائریکٹر محکمہ اسٹیٹ نے بتایا کہ محکمہ اسٹیٹ کی 69 مارکیٹ ہیں جن میں دس ہزار 500 دکانیں ہیں محکمہ اسٹیٹ ان دکانوں سے حاصل شدہ کرایہ جات وصول کرتا ہے اور اہداف کو پورا کرتا ہے، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے ڈائریکٹر اسٹیٹ سے استفسار کیا کہ اسٹال اور شاپس کا آکشن اب تک کیوں نہیں کیا گیا انہوں نے محکمے کی کارکردگی پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اسٹیٹ کے افسران اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور اپنے محکمے کے کاموں کی مکمل معلومات رکھیں ، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ آئندہ مستقبل میں کونسل کے ذریعے دکانوں کے کرائے کو بڑھانے کے لئے باقاعدہ قرارداد بھی پیش کی جائے کیونکہ یہ دکانیں انتہائی اہم علاقوں میں واقع ہیں جن کا کرایہ بھی مارکیٹ کے حساب سے ہونا چاہئے تاکہ کے ایم سی کے ریونیو میں اضافہ ہو، انہوں نے تاکید کی کہ محکمے کے افسران اپنی سستی اور خراب کارکردگی کو فوری ترک کرتے ہوئے محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں ۔

اجلاس میں مختلف محکموں نے سال2017-18 ء میں حاصل کئے گئے ریونیو کی تفصیلی رپورٹ پیش کی اور اپنے اہداف حاصل نہ ہونے کی وجوہات بیان کی جس پر ایڈمنسٹریٹر نے انتہائی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسران کے لئے آخری موقع ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے دیئے گئے اہداف کو ہر صورت میں یقینی بنائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں