کسی ذاتی یا سیاسی ایجنڈے کا حصہ نہیں ہوں ،ْچیف جسٹس ثاقب نثار

آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کیلئے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے ،ْہر پاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے ،ْکیا آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کر جاتے ہیں محتاط انداز میں گفتگو کرتا ہوں تاکہ کسی سیاسی جماعت کے حق یا مخالفت میں کوئی جملہ نہ نکل جائے ،ْ تقریب سے خطاب

اتوار 22 جولائی 2018 13:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میں کسی ذاتی یا سیاسی ایجنڈا کا حصہ نہیں ہوں ،ْآنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کیلئے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے ،ْہر پاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے ،ْکیا آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کر جاتے ہیں محتاط انداز میں گفتگو کرتا ہوں تاکہ کسی سیاسی جماعت کے حق یا مخالفت میں کوئی جملہ نہ نکل جائے ۔

ماڑی پور سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی، سندھ اور پاکستان کیلئے کی جانے والی چھوٹی چھوٹی مثبت کاوشوں کے پیچھے کوئی ذاتی ایجنڈا یا تشہیر نہیں، سپریم کورٹ کے مد نظر صرف ایک چیز ہے کہ آنے والی نسل کو بہتر پاکستان دینا ہے‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے منصوبے سے متعلق بتایا کہ سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر میں صوبے اور وفاق نے باالترتیب 50 فیصد اور 25 فیصد فنڈز دئیے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی کے بغیر ملک کی سالمیت کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کیلئے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ شمالی علاقہ جات کے دورے پر گیا تھا جہاں گلگت کے لوگوں نے بھاشا اور دیامر ڈیم کی تعمیر پر بہت خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی وہ اپنی شناخت کے لیے فکر مند تھے۔

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ہمیں ان کی شناخت کیلئے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔دوران خطاب انہوں نے اٹارنی جنرل کو گلگت سے متعلق مسئلے کو یاد کرانے کا کہا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واٹر ٹریٹمنٹ منصوبے سے متعلق کہا کہ واٹر کمیشن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے منصوبے کو جس دیانیداری، ایمانتداری اور تیز رفتاری سے مکمل کیا گیا، یہ قابل ستائش ہے۔

چیف جسٹس نے منصوبے کی تکمیل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور اسٹاف اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کیلئے تالیاں بجائیں۔کراچی میں صفائی سے متعلق چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ قبل کراچی کے طول و عرض میں پھیلی گندھی تشویش ناک تھی تاہم اب مجھے بہت خوشی ہے کہ کراچی کی سڑکیں صاف ستھری ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ جس راستے سے میں گزرا ہوں وہ شاہرائیں بہت صاف تھیں۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ آج ہر پاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے ،ْکیا آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کر جاتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ اگلے چند روز میں ملک میں الیکشن ہونے جارہے ہیں تاہم وہ بہت محتاط انداز میں گفتگو کررہے ہیں تا کہ کسی سیاسی جماعت کے حق یا مخالفت میں کوئی جملہ نہ نکل جائے تاہم جو کوئی بھی برسراقتدار آئے وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر پاکستانیوں کے انسانی حقوق متاثر ہوئے تو عدالت عظمیٰ اس امر کو یقینی بنائے گی کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق یکساں میسر آئیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں