نگراں حکومت نے 80سے زائد گوٹھوں کی لیز روک دی

ملیر، گڈاپ، سرجانی، منگھو پیر، بن قاسم ٹان سمیت دیگر علاقوں میں قائم قدیم گوٹھوں کے مکینوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی رفاہی پلاٹوں کو کچی آبادی ظاہر کرکے لیز فراہم کی جارہی تھی نگراں حکومت نے دوبارہ سروے کے احکامات جاری کردئیے

جمعہ 17 اگست 2018 16:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) نگراں حکومت میں کراچی کی80 سے زائد گوٹھوں کی مالکانہ حقوق کے تحت لیز روک دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ پی پی حکومت کے خاتمے اور نگراں حکومت کے قیام کے دوران کراچی ملیر سمیت گڈاپ سرجانی ٹان منگھو پیر بن قاسم سمیت دیگر مختلف علاقوں میں قائم 100 سال سے قائم پرانے قدیم گوٹھوں کی مالکانہ حقوق کے تحت لیز کا کام روک دیا گیا ہے جس کے باعث شہریوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے بتایا جاتا ہے کہ نگراں سندھ حکومت نے لیز کے حوالے سے رفاہی پلاٹوں کا دوبارہ سروے کرانے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں تاکہ کوئی رفاہی پلاٹ ذاتی ملکیت نہ بن سکے اور اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بعض مقامات پر رفاہی پلاٹوں کو بھی سندھ کچی آبادی ظاہر کرکے لیز کی فراہمی کا سلسلہ جاری کیا جارہا تھا کہ نگراں حکومت نے مذکورہ صورتحال کے پیش نظر تمام کچی آبادیوں جن کی تعداد80 سے زائد بتائی جاتی ہے میں لیز کی فراہمی کا کام روک دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں