معدے کے امراض کا شکار افراد قربانی کا گوشت اورکلیجی رغبت سے نہ کھائیں ،طبیبہ فرحت منظوم

زیادہ تلی ہوئی،ترش اورکھٹی اشیاء،مرچ وتیز مصالحہ جات،گھی کا استعمال کم کیا جائے،کالے یرقان کے مریض بڑے کا گوشت استعمال نہ کریں روزانہ صحت کے لئے 90 گرام اور ہفتہ میں 500 گرام تک گوشت کا استعمال مفید ہوتا ہے ،زیادتی نقصان دہ ہے،خاتون حکیم کے مشورے

پیر 20 اگست 2018 17:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) معروف خاتون حکیم طبیبہ فرحت منظوم نے عیدالاضحی کے موقع پرمعدے کے امراض میں مبتلا افراد کو کھانا کھانے میں انتہائی احتیاط سے کام لینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر گوشت کی زیادتی اکثر لوگوں کی صحت کو متاثر کر دیتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ معدے کے امراض ،شوگر ، بلڈ پریشراور یورک ایسڈ کی زیادتی کے مریض عیدقربان کے موقع پر ہونے والی قربانی کے گوشت اور کلیجی کھانے میں محتاط رہیں جبکہ گوشت میں زیادہ سے زیادہ ادرک کا استعمال کیا جائے اورمعدے کے امراض کا شکار افرادترش اورکھٹی اشیاء،مرچ وتیز مصالحہ جات،گھی وغیرہ کا استعمال کم کریں۔

فرحت منظوم نے عیدالاضحی کے موقع پر گوشت کے وافر استعمال کو پہلے سے متعدد امراض میں مبتلا افراد کیلئے شدید نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معدے کے امراض میں مبتلا افراد عیدقرباں پر زیادہ تلی ہوئی،مرچ مصالحے کی تیارکردہ گوشت کی ڈشزاستعمال نہ کریں کیونکہ اس طرح ان کے مرض میں اضافہ ہوسکتا ہے ، خوراک میں روزانہ صحت کے لئے 90 گرام اور ہفتہ میں 500 گرام تک گوشت کا استعمال مفید ہوتا ہے تاہم اس میںزیادتی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شوگرکے مریض بھی قربانی کے گوشت کو احتیاط کے ساتھ کھائیں کیونکہ شوگر کے مریضوں کیلئے سری پائے اور مغز نقصان دہ ہیں اور اس کے ساتھ ہی بلندفشارخون(ہائی بلڈ پریشر)کے مریض جوزائد کولیسٹرول کا شکار بھی ہوں انکے لئے کلیجی، مغز،سری اور پائے نقسان کا باعث بن سکتے ہیں۔طبیبہ فرحت منظوم نے کہا کہ جو افراد کسی بھی مرض میں مبتلا نہ ہوں وہ بھی گوشت کا استعمال کم کریں کیونکہ عید کے موقع پر مختلف اقسام کی ڈشوں کو سامنے دیکھ کر لوگ گوشت کو زیادہ کھا جاتے ہیں جس سے انکے معدے میں بھاری پن آجاتا ہے اوربدہضمی کی شکایت ہوجاتی ہے،کوشش کی جائے کہ قربانی کے گوشت کو پکاتے وقت ادرک اور دہی کا زیادہ استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گوشت کا استعمال پروٹین،آئرن،وٹامنز اور معدنی طاقت فراہم کرتا ہے لیکن اس کی زیادتی مختلف بیماریوں سے دوچار کر سکتی ہے لہٰذا بلڈ پریشراور یورک ایسڈکی زیادتی کے مریض بھی عید کے موقع پر گوشت خور نہ بنیں کیونکہ اس طرح وہ اپنی صحت کے خود دشمن بن جائیں گے۔انکا کہنا تھا کہ عموماً گھروں میں گوشت کو کئی کئی ہفتے یا مہینوں تک فریز کر دیا جاتا ہے لیکن ایسا کرنے سے اس میں جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں،کوشش کی جائے کہ گوشت 3 ہفتوں سے زیادہ فریز نہ ہو اور اس میں مصالحوں کا استعمال اعتدال کے ساتھ کیا جائے،کالے یرقان کے مریض بڑے کا گوشت استعمال نہ کریں ،عید پر گوشت کھانے کے ساتھ کوک یا پیپسی کا استعمال نہ کریں بلکہ صرف پانی کا استعمال کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں