پاکستان چکن گنیا وائرس کا محفوظ ٹھکانہ بن چکا ہے،بین الاقوامی تحقیق

چکن گنیا وائرس سے متاثر ہ علاقوںمیں صوبہ سندھ سرِ فہرست ہے، سائنسی تحقیق میں انکشاف

منگل 21 اگست 2018 15:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) پاکستان میں چکن گنیا وائرس کے حال ہی میں بڑھتے ہوئے واقعات اور جان لیوا بیماری کا نفوذ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان چکن گنیا وائرس کا محفوظ ٹھکانہ بن چکا ہے جبکہ ملک بھر میں چکن گنیا وائرس سے متاثر ہ علاقوںمیں صوبہ سندھ سرِ فہرست ہے۔ ان حقائق کا انکشاف بین الاقوامی سائنسی جریدے 'انفیکشن، ڈیڈیز اینڈ ہیلتھ'میں شائع کردہ بین البر اعظمی تحقیق میں کیا گیا۔

بین الاقوامی تحقیق کے مطابق چکن گنیا وائرس کا ملک میں تیزی سے نفوذ صحتِ عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے جس کا جلد از جلد تدارک لازمی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر شعبہ صحت کی ابتر حالت کی روشنی میں چکن گنیا کا عفریت ملکی معیشت پر انتہائی منفی نتائج مرتب کرے گا جس سے ملکی اقتصادی طورتحال مزید انحطاط کا شکار ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی تحقیق میںپاکستان میں 2016تا جون2018 وقفے وقفے سے پھوٹنے والی چکن گنیا کی وبا کا سائنسی جائزہ لیا گیا اور مذکورہ وائرس سے متاثرہ ہزاروں کیسز کا تجزیہ کیا گیا ۔ تحقیق میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ تیزی سے نفوذ پذیر چکن گنیا وائرس کی روک تھام کے لیے فوری و کل وقتی تادیبی اقدامات لازم و ملزوم ہیں جن میں ویکٹر کنٹرول کی بتدریج بہتر شرح، بیماری کی برو قت تشخیص، متاثرہ افراد و ماحول کی مسلسل نگرانی اور ملک کے داخلی مقامات پر کڑی نگاہ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں