تعلیمی ادارے کسی بھی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، مفتی محمدنعیم

سرکاری اسکولوں کی خستہ حالی ، طلبہ میں نقل کے رجحانات خاتمے کیلئے اقدامات ضروری ہیں

جمعہ 14 ستمبر 2018 23:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2018ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ تعلیمی ادارے کسی بھی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، مدارس ملک بھر میں تعلیم کو بے لوث ہوکر عام کررہے ہیں ، رجسٹریشن اور آڈٹ سے اہل مدارس کو کوئی اعتراض وانکار نہیں ،تعلیمی بہتری کیلئے امیر وغریب کے اسکول کی تفریق ختم کی جائے، سرکاری اسکولوں کی خستہ حالی ، طلبہ میں نقل کے رجحانات خاتمے کیلئے اقدامات ضروری ہیں ۔

جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ کرام کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کہاکہ نئی حکومت اگر تعلیمی حوالے سے کچھ کرنا چاہتی ہے وہ سب سے پہلے امیر اور غریب کے بچوں کیلئے ایک نصاب اور ایک قسم کا اسکول متعارف کرائے ،اس کا آغاز وزیر مشیر وڈیروں اور دیگر صنعتکاروں کے بچوں کو سرکاری اسکول میں داخل کرکے کیا جائے، انہوںنے کہاکہ ملک بھر کے اسکولوں کی خستہ حالی ، طلبہ میں نقل کے رجحانات کے خاتمے کی طرف حکمرانوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے،کسی بھی حکومت نے آج تک اس طرف توجہ نہیں دی ہے امید ہے نئی حکومت ضرورت توجہ دے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تعلیمی ادارے کسی بھی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مدارس ہوں یا اسکول سب کو تعلیم کا بہترین ماحول اور مواقع مہیہ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،71سال سے حکومتیں تعلیم کی بہتری کیلئے اقدامات کے دعوے کرتی ہیں، ہر حکومت ملکی تعلیمی نظام کو بہتر بنانے بجائے مدارس کو مختلف حیلوں بہانوں سے حراساں کرتی رہی ہے ،انہوںنے کہاکہ پہلے سرکاری تعلیمی اداروں پر توجہ دیکر حکومت ان کے نظام کو بہتر بنائے تاکہ ملک سے یہ امیر غریب کے الگ الگ اسکولوں کے نظام کا خاتمہ ہو اور سب کو یکساں تعلیم کے مواقع حاصل ہوجائے اس کے بعد نصاب تعلیم پر کام کیا جائے تو بہتر ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ مدارس کی ذرائع آمدنی کا تمام ریکارڈ اہل مدارس کے پاس موجود ہوتاہے اور یہ مدارس این جی اوز کی طرح بیرونی فنڈاور ایجنڈے پر نہیں چلتے ہیں بلکہ مقامی مخیر احباب کے تعاون سے چلتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں