بجلی سے محروم 5 ہزار سکولوں اور 200 دیہاتوں کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے گی، صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ

منگل 18 ستمبر 2018 18:04

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ کے دیہی علاقوں میں بجلی سے محروم 5 ہزار اسکولوں اور 200 دیہاتوں کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ بات صوبائی وزیر برائے متبادل توانائی امتیاز احمد شیخ نے منگل کے روز اپنے محکمہ کے تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے فوری اور عملی اقدامات کئے جائیں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں متبادل توانائی پیدا کرنے کے بے شمار قدرتی وسائل موجود ہیں اور ان وسائل کو بروئے کار لا کر ہزاروں میگا واٹ سستی بجلی پیدا کر کے ملک بھر میں توانائی کی طلب پوری کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے لئے بعض امور میں وفاقی محکموں کی اجازت درکار ہوتی ہے، لیکن اس حوالے سے واضح پالیسی نہ ہونے کے باعث بہت سے امور زیر التواء ہیں۔

صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت ان امور کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے آئندہ اجلاس میں پیش کر کے حل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ متبادل توانائی کے زیر التواء منصوبوں پر کام شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ متبادل توانائی پالیسی مزید موثر بنا کر پانچ سالہ توسیع کے لئے کونسل کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ٹھٹھہ میں ونڈ انرجی (ہوا سے بجلی) حاصل کرنے کے بے شمار مواقع ہیں اور اس حوالے سے 17 مختلف کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے لیکن ٹیرف کے معاملات واضح نہ ہونے کی وجہ سے ان منصوبوں پر کام شروع نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرک انسپیکٹرز کو فعال بنا کر بجلی کے زائد بلوں کی شکایات سے نمٹا جائے گا۔ سیکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ راشد حسین قاضی نے محکمہ کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں کچرے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے بھی زیر غور ہیں اور اس حوالے سے سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ سے بات چیت جاری ہے، جلد ان منصوبوں کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تجرباتی طور پر پائلٹ پروجیکٹ کے تحت سندھ کے چار اضلاع بدین، سانگھڑ، میرپور خاص اور ملیر کراچی میں 20 ملین روپے کی لاگت سے بایو گیس پلانٹ لگائے جا رہے ہیں تاکہ گوبر سے گیس پیدا کر کے گھریلو ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر متبادل توانائی انجینئر محفوظ قاضی نے بتایا کہ جائیکا (جاپان) کے تعاون سے کراچی میں متبادل توانائی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور ونڈ انرجی ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متبادل توانائی کے فروغ کے لئے ورلڈ بینک کے تعاون سے 3 اکتوبر کو مقامی ہوٹل میں مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین کے علاوہ دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شرکت بھی متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو روزہ انٹرنیشنل انرجی کانفرنس اور ایگزیبیشن 2018ء کا انعقاد کراچی میں 28 نومبر کو ہو گا جس میں 50 سے زائد بین الاقوامی ماہرین اور انرجی کمپنیوں کے نمائندے شرکت کریں گے، سولر اور ونڈ انرجی آلات کی نمائش بھی کی جائے گی۔ اجلاس میں محکمہ کے دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں