تھر میں غذائی اجناس کے منتظر موت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں

مگر افغانستان کو 40 ہزار ٹن گندم کا تحفہ کرنیوالے جعلی حکمران رتی بھر شرما نہیں ر ہے ہیں،قاری محمد عثمان

منگل 18 ستمبر 2018 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہاکہ تھر میں بھوک سے مرنے والے 443 بچوں سمیت ہزاروں افراد غذائی اجناس کے منتظر موت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں مگر افغانستان میں امریکی حکومت کو 40 ہزار ٹن گندم کا تحفہ پیش کرنے والے جعلی حکمران رتی بھر شرما نہیں ر ہے ہیں۔عوام کو سستا انصاف دلانے کے جھوٹے دعویدار وں نے سوئی گیس، بجلی اور ڈیزل کے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام پر کمر توڑ مہنگائی مسلط کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

قومی خزانہ امانت ہے اسے گھر کی لونڈی سمجھ کر تقسیم کرنے والے قومی مجرم ہیں۔وہ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے جے یوآئی کے عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پر کراچی ضلع غربی کے جنرل سیکریٹری سید اکبر شاہ ہاشمی، انجینئر سلیم خان، قاری غلام یاسین ،جمال خان کا کڑ، مفتی محمد یونس، قاری محمد انور شاہ اوردیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہاکہ جعلی مینڈیٹ والے حکمران جن اقدامات کا آغاز کررہے ہیں اس سے یوں محسوس ہو رہا ہے کہ پاکستان کو 90 سالہ کرائے (لیز) پر حاصل کیا گیا ہے، ورنہ عقل اور شعور رکھنے والے محب وطن ایسا نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ جعلی حکمرانوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ اپنے جعلی مینڈیٹ کا ہی حق استعمال کرسکتے ہیں اور ظاہر ہے جعلی مینڈیٹ کا وقت بہت مختصر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج تھر کے بھوک سے مرنے والے سینکڑوں بچے اور ہزاروں نڈھال شہری بجا طور پر دنیا بھر سے یہ سوال کرنے پر حق بجانب ہیں کہ ہم بھوک اور پیاس سے مر تے ہوئے سر چھپانے کیلئے ترس رہے ہیں ،جبکہ ہمارے نااہل حکمران 40 ہزار ٹن گندم دوسرے ملک میں ایک ایسی حکومت کو تحفہ کے طور پر پیش کررہے ہیں جو حکومت غیروں کے ہاتھوں اپنے ہی شہریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

قاری محمد عثمان نے کہاکہ کراچی کے شہری پہلے ہی سے کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ اور واٹر بورڈ کی طرف سے پانی کے مصنوعی بحران سے نڈھال ہیں۔ انہیں مزید مہنگائی کے سونا می کے ذریعہ نیست و نابود کرنا نہ صرف انصاف کا قتل ہے بلکہ کراچی کو سمندر بردکرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کو سابقہ اور موجودہ دشمن ملکر تباہ کررہے ہیں۔ اس لئے کہ اگر سابقہ قیادت کراچی کی خیرخواہ ہوتی تو دشمنوں سے ہاتھ نہ ملاتی۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں