کراچی میں یوم عاشورہ جلوسوں کے لیے سکیورٹی انتہائی سخت رہی

20 ہزار سے زائد پولیس ، رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے حصہ لیا،موبائل فون سروس بند رہی

ہفتہ 22 ستمبر 2018 17:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) کراچی میں یوم عاشورہ جلوسوں کے لیے سکیورٹی انتہائی سخت رہی ۔ 20 ہزار سے زائد پولیس ، رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے حصہ لیا ۔ جلوس کی گزرگاہوں سمیت دیگر حساس علاقوں میں صبح 7 بجے سے رات 12 بجے تک موبائل فون سروس بند رہی ۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ہر تین گھنٹے پر گزرگاہوں کی سوئپنگ کی ۔

فضائی نگرانی سمیت 124 بلند عمارتوں پر 200 سے زائد ماہر شوٹر تعینات رہے جبکہ دفعہ 144 اور ڈبل سواری پر پابندی یقینی بنائی گئی ۔ حساس مقامات پر 9 سو خفیہ کیمروں کی مدد سے جلوس کی نگرانی کی گئی ۔ نمائش سے لے کر کھارادر تک 290 راستے ، گلیوں اور سڑکوں کو کنٹینرز اور قناتیں لگا کر سیل کیا گیا ۔ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کراچی میں یوم عاشورہ محرم کے سلسلے میں نکالے گئے جلوس صبح نشتر پارک سے برآمد ہونے والا ماتمی جلوس اپنے مقررہ راستوں بشمول نمائش چورنگی ، سی بریز ، ایمپریس مارکیٹ ، ریگل چوک ، ریڈیو پاکستان ڈینسو ہال ، بولٹن مارکیٹ ، لائٹ ہاؤس موڑ سے خواجہ مسجد کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا ۔

جلوس عزا میں علم ، تابوت ، ذوالجناح سمیت دیگر تبرکات بھی نکالے گئے ۔ اس دوران سکیورٹی انتہائی سخت رہی اور پولیس و رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کے 20 ہزرا سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں