گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی، گرفتار ملزم کا انکشاف

سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہیں ہوتا اس لیے چھینی یا چوری کی جاتی ہیں اور انہیں بلوچستان میں فروخت کردیا جاتا ہے

پیر 24 ستمبر 2018 23:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) اے سی ایل سی پولیس کے ہاتھوں گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور نے خود چھنوائی تھی۔گزشتہ دنوں اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم عطا مینگل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ ملزم نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں سچل کے علاقے سے چھینی گئی سرکاری گاڑی ڈرائیور انور بروہی نے خود چھنوائی تھی۔

سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہیں ہوتا اس لیے چھینی یا چوری کی جاتی ہیں اور انہیں بلوچستان میں فروخت کردیا جاتا ہے، ساتھ ہی ملزم نے متعدد گاڑیاں چھیننے اور چوری کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انور بروہی اس کا رشتہ دار ہے اور ایک سرکاری محکمہ میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ملزم کا کہنا تھا کہ انور بروہی اوراس نے منصوبہ بنایا کہ سرکاری گاڑی کو خضدارمیں فروخت کیا جائے گا جبکہ کراچی میں گاڑی چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 2012 سے لے کر 2014 کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے سرکاری گاڑیاں چھین کر یا چوری کرکے بلوچستان لے جا کر مخرالدین مندرانی اور اس کے بھائی قطیب الدین مندرانی کو فروخت کیں۔ا اللہ نے یہ بھی کہا کہ فروری2012ء میں جوہرچورنگی سے سفیدسرکاری گاڑی چھینی اورفروخت کی،2013ء میں گلشن اقبال، درخشاں ڈیفنس اور عزیز بھٹی تھانے کی حدود سے سرکاری گاڑیاں چھینیں اور بیچ دیں،2014 میں بھی 2 سرکاری گاڑیاں چوری کیں اور بیچ دیں۔پولیس حکام کے مطابق ملزم عطامینگل کے 2 ساتھی سرکاری ڈرائیورانوراورنصیرپہلے ہی گرفتارہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں