روئی اور پھٹی کی قیمتوںمیں غیر معمولی تیزی کا رجحان جاری

کاٹن جنرز اور آئل ملزایسوسی ایشنز نے سیلز ٹیکس کا پرانا نظام فوری طور پر بحال نہ کرنے پرکاٹن جننگ فیکٹریز اور آئل ملز بند کرنے کا اعلان کر دیا

بدھ 17 اکتوبر 2018 15:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) روئی اور پھٹی کی قیمتوںمیں غیر معمولی تیزی کا رجحان جبکہ کاٹن جنرز اور آئل ملزایسوسی ایشنز نے ایف بی آر کی جانب سے کاٹن سیڈ آئل اور آئل کیک پر عائد سیلز ٹیکس کا پرانا نظام فوری طور پر بحال نہ کرنے کی صورت میں ملک بھر میں کاٹن جننگ فیکٹریز اور آئل ملز بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ایف بی آر نے کاٹن جنرز اور آئل ملز مالکان کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت مارچ 2015ء میں ایس آر او 188کے تحت کاٹن سیڈ آئل کی فروخت پر عائد 2فیصد اور آئل کیک کی فروخت پر 5فیصد سیلز ٹیکس ختم کر کے کاٹن سیڈ کی فروخت پر 6روپے فی 40کلوگرام سیلز ٹیکس عائد کیا تھا جس کا ملک بھر کے کاٹن جنرز اور آئل ملز مالکان نے خیر مقدم کیا تھا تاہم اپریل 2018ء میں سپریم کورٹ میں دائر ایک رٹ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ایس آر او 188 کی وفاقی کابینہ سے منظوری نہ ہونے کا جواز بنا کر اسے تاریخ اجراء سے ہی معطل کر دیا حالانکہ اس ایس آر او کے تحت کاٹن سیڈ آئل اور آئل کیک کی فروخت پر عائد سیلز ٹیکس کے نئے قوانین فنانس بل 2017-18 ء میں منظور ہو چکے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایس آر او 188کی اپریل2018ء میں معطلی کے احکامات کا اطلاق مارچ2015ء میں ہونے سے ایف بی آر نے ملک بھر کے کاٹن جنرز اور آئل ملز مالکان کو کروڑوں روپے کے سیلز ٹیکس ادائیگی کے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں جس سے سے ملک بھر کے کاٹن جنرز اور آئل ملز مالکان میں زبردست تشویش کی لہر دیکھی جا رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں محمود احمدکے گزشتہ کئی روز سے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمراور ایف بی آر کے حکام سے اس بارے مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن ابھی تک آئل کیک اور کاٹن سیڈ آئل پر عائد سیلز ٹیکس کے پرانے نظام کی بحالی بارے کوئی ایس آر او جاری نہیں ہو سکا جس کے باعث کاٹن جنرز ایسوسی ایشن اور آئل ملز ایسوسی ایشن نے آئندہ چند روز کے دوران مذکورہ ایس آر او جاری نہ ہونے کی صورت میں ملک بھر میں کاٹن جننگ فیکٹریز اور آئل ملز غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ا ۔

انہوں نے بتایا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کے رجحان کے باعث روئی اور پھٹی کی قیمتیں بھی200روپے فی من اضافے کے ساتھ پچھلے دو ماہ کی نئی بلند ترین سطح9ہزار روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں اور آئندہ چند روز کے دوران ان میں مزید تیزی کا رجحان بھی متوقع ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں