عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے علماء دین اور عوام اہلسنت نے ناقابل فراموش قربانیاں دی ۔علامہ الیاس رضوی

آسیہ ملعونہ کی سزا میں تاخیر آئین سے غداری کے مترادف سمجھا جائیگا۔ علامہ عقیل انجم ،علامہ قاضی احمد نورانی آسیہ ملعونہ کی سزا پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو فیصلہ عدالت کے بجائے سڑکوں پر ہونگے۔ فدایان ختم نبوت پاکستان

جمعرات 18 اکتوبر 2018 23:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) فدایان ختم نبوت کے تحت حاجی عبد الرحیم نورانی ،حاجی شیر محمد نورانی کی میزبانی میں رنچھوڑ لائن میں منعقدہ ختم نبوت کانفرنس سے علامہ مفتی الیاس رضوی ،علامہ السید عقیل انجم،علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ فرید الدین قادری، علامہ غلام یاسین گولڑوی، مفتی بشیر القادری،عبد الغفار اویسی ،عبد الوحید یونس ،مولانا خلیل نورانی،قاری سعید کاظمی ،علامہ فدا احمد نعیمی،علامہ سلطان مدنی،مولانا حسین،حاجی شیر محمد نورانی،حاجی عبد الرحیم نورانی، عبد الرشید نورانی،قاری دوست محمد، قاری سکندر عطاری اور دیگر علماء اکرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے عملی جدو جہد کی ضرور ت ہے وقت کا تقاضا ہے کہ ختم نبوت کے کام کرنے والی تنظمیں اور تحریکیں متحد و منظم ہوکر عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کے لئے کمر بستہ ہوجائیں۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے زرہ برابر بھی قرآن حدیث کے منافی کوئی نظریہ پیش کرنے کی کوشش کی تو علماء اکرام ہی نہیں عوام الناس نے بھی ان عناصر کا منہ توڑ جواب دیا اور سر بہ کفن ہوکر جذبہ جانثاری اور جذبہ شہادت کے ساتھ میدان عمل میں آئے اور کبھی شہادت کے رتبے پر فائض ہوئے اور کبھی غازی کے مرتبے پر فائض ہوئے ۔مقررین نے کہا کہ آسیہ ملعونہ کی سزا کے حوالے سے عوام کے خدشات دور نہ کیے گئے تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں قانون ناموس رسالت پر عمل در آمد نہ کیا گیا تو یہ قانون اور پاکستان سے غداری کے مترادف سمجھا جائیگا اور پھر فیصلہ عدالت کے بجائے سڑکوں پر ہوا کریں گے جس کے تمام تر ذمہ داران و ہ عناصر ہونگے جو عقیدہ تحفظ عقیدہ ختم نبوت سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آسیہ ملعونہ بیمار نہیں سزا کے مطابق ان کو فوری پھانسی دی جائے اور مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جائے اس موقع پر عوام اہلسنت اہلیان پاکستان معزز عدلیہ سے یہ امید رکھتی ہے کہ وہ اہلیان پاکستان کے جذبات اور احساسات کے ساتھ ساتھ آسیہ ملعونہ کے اقرار جرم کو مد نظر رکھتے ہوئے سزا کو بحال رکھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں