دنیا کے دیگر ممالک کی طرح انڈونیشیا کو بھی سمندری اور زمینی آلودگی کا سامنا ہے، قونصل جنرل انڈونیشیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 20:33

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2018ء) کراچی میں تعینات جمہوریہ انڈونیشیا کے قونصل جنرل ٹوٹاک پریانا مٹونے کہا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح انڈونیشیا کو بھی سمندری اور زمینی آلودگی کا سامنا ہے انڈونیشیا نے موسمی تبدیلی کے پیش نظر پیرس معاہدہ 2015کے تحت ضروری اقدامات کئے ہیں آلودگی کا بڑھنا بین الاقوامی چیلنج بن چکا ہے جس سے نمٹنا تمام ملکو ں کی ذمہ داری ہے وہ انڈونیشین قونصلیت میں روٹری کلب پلاٹینیم کراچی کے تعاون سے چلائی جانے والی ہر ا بھرا پاکستان مہم کے سلسلے میں پودے لگانے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پر روٹری کلب کے صدر رضوان اڈیا کلب کی سیکریٹری جنرل نورین خان نے بھی خطاب کیا ۔قونصل جنرل نے کہا کہ آلودگی کے بڑھنے کی وجہ پلاسٹک کا زیادہ استعمال ہے اس سلسلے میں تعلیم کے ذریعے لوگوں میں آگاہی لازمی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پر لازم ہے کہ ماحول کو بہتر بنائیں انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آج کی تقریب نہ صرف انڈو نیشیا ء اور پاکستان کے عوام کے درمیان معاشی ،تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبے کو مستحکم کریگی بلکہ سماجی ثقافتی شعبے میں بھی بہتری آئے گی ۔

(جاری ہے)

قونصل جنرل نے کہا کہ انڈونیشیا ء میں قانون بن چکا ہے جس کے مطابق تما م بڑے شہروں میں 30فیصد جنگلات کی بحالی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں سولر اور ونڈ انرجی کا استعمال بڑھا یا گیا ہے تاکہ دھوئیں کے اخراج کو کم کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا ء گرین پاکستا ن کے لیے بھر پور تعاون کریں گا انہوں نے کہا کہ روٹری کلب پلاٹینیم کراچی نے جو اقدام اٹھا یا ہے نہ صرف اسے سہرا یا جائے بلکہ اس قومی فریضے میں بھر پور ساتھ دیا جائے ۔

رضوان اڈیا نے کہا کہ ہر ابھرا پاکستان مہم میں تعاون کر کے قونصل جنرل نے اچھے دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے ہم اس سلسلے میں ان کے شکر گزار ہیں نورین خان نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیاء برادر اسلامی ملک ہے ایسی سرگرمیوں سے دونوں ملکوں کے تعلقات اور مضبوط ہوں گے تقریب کے اختتام پر روٹری کلب کی جانب سے کیک بھی کاٹا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں