مبینہ رشوت اور چالان سے تنگ آکر خود سوزی کرنیوالا رکشہ ڈرائیور دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا

پیر 22 اکتوبر 2018 14:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) مبینہ رشوت اور چالان سے تنگ آکر خود سوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا۔20اکتوبر کو صدر تھانے کے باہر ایک رکشہ ڈرائیور خالد نے مبینہ رشوت اور چالان پر ٹریفک پولیس اہلکار سے تلخ کلامی کے بعد خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی جسے زخمی حالت میں سول ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

رکشہ ڈرائیور نے خودسوزی سے قبل اپنے خط میں تحریر کیا تھا کہ وہ خودکشی گھریلو پریشانی یا کسی اور وجہ سے نہیں کر رہا بلکہ اے ایس آئی سارجنٹ محمد حنیف نے اس سے 50روپے رشوت طلب کی اور انکار پر چالان کردیا۔دوسری جانب ٹریفک پولیس کا موقف تھا کہ رکشہ ڈرائیور خالد کا 170روپے کا چالان کیا گیا تھا جس پر اس نے خوسوزی کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی پر آئی جی سندھ نے نوٹس لے کر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

دوسری جانب واقعے کے بعد ایس ایس پی ٹریفک نے چالان کرنے والے اے ایس آئی حنیف کو معطل کردیا تھا۔کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے سول ہسپتال میں زیر علاج رکشہ ڈرائیور کی عیادت بھی کی تھی۔انہوں نے ٹریفک اہلکاروں کو ہدایت کی تھی کہ رکشے والوں کا 100سے 150روپے سے زائد کا چالان نہ کیا جائے۔اگر کوئی رکشے والا چالان نہ بھرسکا تو وہ خود بھریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں