کراچی: کلفٹن کے سیل ریسٹورنٹ کے گودام سے ایکسپائر بوتلیں اور سڑا گوشت بر آمد

منگل 13 نومبر 2018 20:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2018ء) شہر قائد میں مضرِ صحت کھانا کھانے سے بچوں کی اموات کے بعد سیل کیے جانے والے ریسٹورنٹ کے دوسرے گودام سے زائد المیعاد کھانے پینے کی اشیا بر آمد ہو ئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق کلفٹن میں سیل کیے جانے والے معروف ریسٹورنٹ کے دوسرے گودام سے ایک سال پرانی زائد المیعاد شربت کی سیکڑوں بوتلیں بر آمد ہوئی ہیں۔

ریسٹورنٹ انتظامیہ نے تفتیش کے دوران کسی دوسرے گودام کی موجودگی سے انکار کیا تھا۔ریسٹورنٹ کے دوسرے گودام پر چھاپے کے دوران 70 کلو سے زائد سڑا ہوا گوشت بھی بر آمد کر لیا گیا، سڑا ہوا گوشت اور زائد المیعاد شربت کا سیمپل لینے کے بعد تلف کر دیا جائے گا۔ریسٹورنٹ انتظامیہ نے تفتیش کے دوران کسی دوسرے گودام کی موجودگی سے انکار کیا تھا، تاہم انتظامیہ کے مشکوک بیان پر ریسٹورنٹ کے اطراف علاقوں کی نگرانی کی گئی۔

(جاری ہے)

خفیہ نگرانی کے دوران ریسٹورنٹ انتظامیہ کو زائد المیعاد شربت اور گوشت منتقل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ریسٹورنٹ مالکان سے سندھ فوڈ اتھارٹی کے افسران اور پولیس رابطے کی کوشش کر رہی ہے۔سر بہ مہر ریسٹورنٹ کی سیل انتظامیہ نے توڑ دی۔ فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سیل نہیں توڑ سکتی۔سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ابرار شیخ نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں لیکن ریسٹورنٹ مالکان رابطے میں نہیں آ رہے۔

دوسری طرف سر بہ مہر ریسٹورنٹ کی سیل انتظامیہ نے توڑ دی، انتظامیہ نے ریسٹورنٹ سے کھانے پینے کا سامان نکالنے کی کوشش کی، سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹ کیس سرکار کی پراپرٹی ہے، انتظامیہ سیل نہیں توڑ سکتی۔پولیس متاثرہ خاندان کے گھر، پلے لینڈ اور ریسٹورنٹ سے اکھٹے کیے گئے نمونے لے کر آج لاہور جائے گی، جہاں یہ نمونے پنجاب فارنزک سائنس لیبارٹری میں جمع کرائے جائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں