سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افرادکی کی عدم بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹس پر برہمی کا اظہار، ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

عدالت نے پولیس، رینجرز، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 9 جنوری 2019 کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی پولیس افسران کچھ تو خدا کا خوف کریں، اب عدالت سختی کریگی لاپتا افراد کے معاملے میں پیش رفت نا ہونے پر پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے،جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو

بدھ 14 نومبر 2018 19:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افرادکی کی عدم بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کردیاہے۔ عدالت نے پولیس، رینجرز، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 9 جنوری 2019 کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیئے کہ پولیس افسران کچھ تو خدا کا خوف کریں، اب عدالت سختی کریگی لاپتا افراد کے معاملے میں پیش رفت نا ہونے پر پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے۔

بدھ کوجسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی۔ لاپتا افرادکی کی عدم بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹس پر عدالت برہم ہوگئی۔

(جاری ہے)

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ پولیس رپورٹس سے عوام مایوس ہوچکے ہیں۔ پولیس افسران کچھ تو خدا کا خوف کریں، لاپتا شہریوں کو جلد بازیاب کرایا جائے۔

ہر بار تفتیشی افسران اسٹیریو ٹیپ رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہیں، کسی کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی۔ اب عدالت لاپتا افراد کے معاملے پر پولیس سختی کرے گی۔ لاپتا افراد کے معاملے میں پیش رفت نا ہونے پر پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے۔ تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ محمد جاوید 2015 سے سہراب گوٹھ سے لاپتا ہے، بازیابی کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ شہری سہیل کی گمشدگی پر رینجرز اور حساس اداروں کو خطوط لکھے جواب نہیں ملا۔

پاسبان کے جنرل سیکرٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی کی درخواست پر پیش نا ہونے پر عدالت ایس ڈی پی او پر برہم ہوگئی۔ عدالت نے ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے اب کوتاہی سے کام نہیں چلے گا۔ لاپتا افراد کی بازیابی کے معاملے پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے بھی مدد لی جائے۔ عدالت نے پولیس، رینجرز، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 9 جنوری 2019 کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں