پولیس آفیسرکا اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں،صرعبا س جعفری

جمعرات 15 نومبر 2018 20:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2018ء) ایس پی طاہر داوڑ کی افغانستان میں مظلومانہ شہادت کی مذمت کرتے ہیں پاکستانی پولیس آفیسرکا اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دئے ہیں ۔ اگر ایک پولیس آفیسر کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو ایک عام پاکستانی شہری خود کو کیسے محفوظ سمجھے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عبا س جعفری نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا انہوں نے کہاکہ دہشگردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحت پسندی کی نظر نہ کیا جائے ۔

ایک طرف دہشتگرد عوام کو ہراساں کر رہے ہیں دوسری طرف دن دہاڑے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔حکومت ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر افغانستان سے حکومتی سطح پر بات کرئے اور وزارت خارجہ افغان سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروائے۔

(جاری ہے)

افغانستان میںموجود دہشگردی کے محفوظ ٹھکانے خطے کے امن کے لئے ہنوز خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔۔ آخر کون بتائے گا کہ کیسے دن دیہاڑے ایک پولیس آفیسر اغوا ہوجاتا ہے اور اسے بارڈر کراس کروایا جاتا ہے اور پھر تشدد کیا جا تا ہے کچھ عرصہ بعد اس کی لاش ملتی ہے جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ پہلے ہی ایس پی طاہر داوڑ کی افغانستان میں شہادت کو حساس موضوع قرار دیتے ہوئے چپ کا روزہ رکھ چکے ہیں۔

ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت کی تحقیقات کی جائیں اور عوام کو حقائق بتائے جائیں۔ #

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں