وزارت آئی ٹی سندھ کی کارکردگی، آئی ٹی سٹی کی تعمیر کا منصوبہ 7سال سے التوا کا شکار

محکمہ 16 سال میں بھی اپنے منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا، متعدد بار فزیبلٹی اسٹڈی ہو چکی، وزیر آئی ٹی نے رابطہ کرنے پر فون ریسیو نہیں کیا

جمعہ 16 نومبر 2018 14:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) سندھ کے محکمہ انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کارکردگی سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں جب کہ محکمہ 16 سال میں بھی اپنے منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا۔محکمہ انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی سندھ کے حوالے سے دستیاب دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2011-12 میں کراچی میں آئی ٹی سٹی کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا اور فیز ون کی تکمیل کیلیے منظورشدہ پی سی ون کے تحت آئی ٹی سٹی کی صرف چار دیواری کی تعمیر پر 82 ملین روپے خرچ کر دیے گئے۔

کراچی آئی ٹی سٹی کی تعمیر 7 سال سے التوا میں ہے اور اس کی متعدد مرتبہ فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جا چکی ہے، رپورٹ میں ای پولیسنگ سے متعلق سوال پر دلچسپ جواب میں محکمہ آئی ٹی نے بتایا کہ ای پولیسنگ کے نام پر 2011 میں صرف 200 کیمرے کراچی میں لگائے گئے جو صرف ٹریفک نظام کی مانیٹرنگ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ آئی ٹی نے سندھ سیکریٹریٹ ملازمین کیلیے پہلے مرحلے میں چند سال پہلے بائیو میٹرک حاضری سسٹم متعارف کرایا تاہم کچھ عرصہ چلنے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ کی تمام بیرکس میں بائیو میٹرک حاضری سسٹم غیر فعال ہے۔اس حوالے سے وزیر آئی ٹی تیمور تالپور سے ان کا موقف جاننے کیلیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں