میلاد مصطفی کے انعقاد میں کوئی پابندی قبول نہیں کریں گے ۔تنظیمات اہلسنّت

حکومت کا صوبہ سندھ میں دفعہ 144 کا نفاذ غیر دانشمندانہ ہے فوری واپس لیا جائے۔شاہ عبد الحق اہلسنّت میلاد شریف کے تمام پروگراما ت اور میلاد ریلیوں کا انعقاد جاری رکھیں ،تنظیمات اہلسنّت کے ہنگامی اجلاس میں حاجی حنیف طیب،کوکب نورانی،اکرم سعیدی کا خطاب

جمعہ 16 نومبر 2018 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2018ء) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے زیر اہتمام تنظیمات اہلسنّت کے اجلاس میں شریک قائدین اہلسنّت نے جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر سندھ حکومت کی جانب سے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کے اس اقدام کومکمل مسترد کیا۔قائدین نے کہا کہ جشن عید میلاد النبی کے انعقاد پر کسی بھی قسم کی سرکاری پابندی کو قبول نہیں کیا جائے گا ،عشاقان مصطفی ﷺ اور تنظیمات اہلسنّت حسب ِ سابق میلاد شریف کے تمام پروگراما ت اور میلاد ریلیوں کا انعقاد جاری رکھیں ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شاہ عبد الحق قادری نے دفعہ 144 کے حکومتی اقدام کو غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں میں پایا جانے والا مذہبی ذوق و شوق محافل میلاد ہی کی برکتوں میں سے ہے اس سلئے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے عشق مصطفی کے اظہار پر مبنی جلوس و محافل کو محدود کر دیں گے یا اس پر پابندی لگوا دیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے ،نبی کریم ﷺ سے عشق ومحبت کا یہ اظہار صبح قیا مت تک جاری رہے گا ۔

علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے لہذا اس ماحول میں حکومت دینی معاملات میں مداخلت سے باز رہے حکرانوں اور سیاستدانوں کا یاد رکھنا چاہئے کہ اللہ کا نظام ہے اسلام کو دبانے کی کوشش کرنے والے صفحہ ہستی سے مٹ جاتے ہیں ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ ماہ ربیع الاول میں شہر سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات اور آپریشن ماہ مقدس کے تقدس کو پامال کرنا ہے ،دکانیں اور کاروباری مراکز مسمار کرنے سے قبل ضروری تھا کہ سالہا سال سے کاروبار کرنے والے افراد کو بے روزگار کر کے روڈ پر لانے کے بجائے متبادل روزگار کے مواقع اور جگہ فراہم کی جاتی۔

شہر سے تجاوزات کا خاتمہ احسن اقدام ہے لیکن اس کی آڑ میںعشروں سے قائم مساجد کی شہادت ہر گز قابل قبول نہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مساجد کو مسمار کرنے کے بجائے انہیں ریگو لائز کیا جائے ۔دیگر مقررین نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں سے رجوع کرنے باوجوداب تک شہر میں سیوریج اور صفائی کے مسائل حل نہیں کئے گئے۔ نیز محافل و جلوسوں کیلئے منتظمین کو این او سیز کے حصول میں اب بھی شدید پریشان کیا جا رہا ہے ۔

اجلاس میں مولانا اکرم سعیدی،مولانا ابرار رحمانی،عبد الحفیظ معارفی،مولانا خلیل الرحمان چشتی ،سید عبد القادر شاہ شیرازی،مولانا الطاف قادری ،مفتی فیض الہادی،مولانا کامران قادری، سید رفیق شاہ،مولانا شوکت سیالوی،مولانا عاشق سعیدی،سلیم عطاری،معراج الدین اختر القادری،مولانا عباس باروی،مولانا فیاض قادری،مولا نا اسحاق خلیلی،مولانا اصغر تونسوی،اسد جواد،عابد وحید ،میر غالب شاہ،مولانا جنید ہاشمی،مولانا مہتاب عالم،قاری سعید قاسمی،مولانا الطاف امجدی،مولانا محی الدین، غفران احمد ،و دیگر نے بھی شر کت کی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں