قانونی طور پر قائم دکانیں مسمار کرنے سے بے روزگاری اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی آمدنی میں کمی ہوگی، سجن یونین

منگل 20 نومبر 2018 22:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) سجن یونین (سی بی ای)کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے کہا ہے کہ قانونی طور پر بنائی گئی دکانیں مسمار کرنے سے بے روزگاری میں ایک جانب اضافہ ہوگا کیونکہ یہ دکانہیں 40سی50برسوں سے قائم ہیں اور وہ باقاعدگی سے کرایہ ۔سائن بورڈ کا ٹیکس بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اداکرتے ہیں دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کروڑوں کی آمدنی میں کم واقع ہوگی جوکہ پہلے ہی ماسٹر پلان ،کے بی سے اے ،لیز ،سائن بورڈز ،لوکل ٹیکس ،آکٹرائے وغیرہ کی آمدنی سے محروم ہوچکی ہے ۔

اب مارکیٹیں ختم ہونے سے انکے کرایوں کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں کی ملکیتی سے بھی محروم ہوجائے گی ۔سپریم کورٹ کو اس سلسلے میں حقائق سے آگاہ کرکے قانونی طور پر قائم مارکیٹوں اور دکانوں کو مسمار کرنے سے بچایا جائے جبکہ غیر قانونی طور پر قائم دکانیں ،پتھارے اور فٹ پاتھوں پر قائم ناجائز تجاوزات کے خلاف بے رحمانہ آپریشن کیا جائے ۔

(جاری ہے)

البتہ شہر کی خوبصورتی پر داغ ڈالنے والی تجاوزات اگر قانو نی بھی ہیں تو انہیں بھی خوبصورتی میں اضافے کے لیے ختم کرکے انہیں متبادل روزگار کے لئے ہاکر زون قائم کرکے روز گار کا بندوبست کیا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی کو صرف اپنی حدود میں آپریشن کرنا چاہئے۔دیگر اداروں کی حدود میں کاروائی سے مسائل میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ کاروائی بھی متنازعہ ہوگی اور عملے کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا ۔ٹریفک او عوامی آمدروفت میں رکاوٹ نہ بننے والی مارکیٹوں کو بھی ختم کرنے سے گریز کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو حقائق اور ماسٹر پلان سے آگاہ کیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں