ایپکاکامحکمہ ایجوکیشن میں2012-13 میں متنازعہ بھرتیوں کے حامل افسران کی بحالی کے بعداساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی بھرتیوں کو بھی درست قرار دینے کا مطالبہ

پیر 10 دسمبر 2018 14:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) آل پاکستان کلرکس ایسو سی ایشن(ایپکا)نے محکمہ اسکول ایجوکیشن میں 2012-13 میں متنازعہ بھرتیوں کے حامل افسران کی بحالی کے بعد ان افسران کی جانب سے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی بھرتیوں کو بھی درست قرار دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ آل پاکستان کلرکس ایسو سی ایشن( ایپکا) کراچی ڈویژن کے صدر سید توقیر حسین شاہ، محکمہ تعلیم کراچی کے صدر ملک خورشید احمد قادری ، جنرل سیکریٹری محمد افضال خان نے مشترکہ بیان میں وزیر اعلی سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری تعلیم اسکولز سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سال 2012-13 میں تدریسی اور غیر تدریسی پوسٹوں پر بھرتی کئے گئے ملازمین کو بھی ملازمتوں پر بحال کردیا جائے۔

رہنماں کا کہنا تھا کہ بھرتیوں میں ملوث بدعنوان افسران عزت و تکریم سے بحال کئے گئے ہیں اسی طرح ان تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو بھی بحال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

(جاری ہے)

قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے ۔ بدعنوان افسران کی بحالی سے ثابت ہوا ہے کہ 2012-13 کی بھرتیاں قانونی تھیں اور میرٹ کے تحت ہوئی ہیں اس لئے ان افسران کو بحال کیا گیامگر دوسری جانب اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین گذشتہ6برس سے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

ملک خورشید احمد قادری نے وزیر اعلی سندھ، گورنر سندھ، چیف جسٹس ہائی کورٹ سمیت دیگر اعلی افسران سے اپیل کی ہے کہ بد عنوان بحال افسران کوانتظامی عہدوں پر نہ رکھا جائے انہیں اسکولوں میں تعینات کیا جائے اگر انتظامی عہدوں پر رکھا گیا تو ان افسران کے خلاف عدالت جائیں گے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں