کار انداز پاکستان کا سالانہ فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج : تیسرے مرحلے میں میٹیلڈا سلوشنز، Love for Data اور ایگری مارٹ فاتح قرار

پیر 10 دسمبر 2018 18:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) کار انداز پاکستان نے ’’میٹیلڈا سلوشنز‘‘، ’’Love for Data‘‘ اور ’’ایگری مارٹ‘‘ کو اپنے سالانہ فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج کے تیسرے مرحلے کے لئے فاتح قرار دیا ہے۔ کار انداز کی جانب سے یہ اعلان مالیاتی شمولیت کے لئے آئیڈیاز کے ساتھ 16 شاندار ٹیکنالوجی سٹارٹ اپس کے مابین ایک قریبی مقابلے کے بعد کیا گیا۔

ان تین شاندار فن ٹیکس میں سے ہر ایک کارانداز کی جانب سے اپنے آئیڈیاز کے نفاذ کے لئے ایک لاکھ ڈالر تک فنڈنگ حاصل کرے گی۔ کارانداز فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج 2018 ء کا اہم مرحلہ کراچی میں منعقد ہوا اور ججز کا پینل ڈائریکٹر47 وینچرز خرم ظفر، سرمایہ کار کے بانی اور سی ای او رابیل وڑائچ، وینچر پارٹنر، سپارک لیب گلوبل سمیر چشتی، ٹیلی نار مائیکرو فنانس بینک کے سی ای او اور صدر شاہد مصطفی اور ایکومن کی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹرعائشہ کے خان پرمشتمل تھا ۔

(جاری ہے)

بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن کے تعاون سے سالانہ کارانداز فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج مسلسل تین سالوں سے جاری ہے جو پاکستان میں فن ٹیک کے شعبہ میں تعاون اور پاکستان کے مالیاتی خدمات کے شعبہ میں رکائوٹوں کو دور کرنے کے لئے نئے امید افزاء ردعمل کو ابتدائی سرمایہ فراہم کرتا ہے۔ اس سال کار انداز نے فن ٹیکس کو 9 موضوعاتی شعبوں بشمول ادائیگیوں، انٹیروپیرایبلٹی، کنزیومر/ریٹیل بینکنگ، ریگ ٹیک، انشور ٹیک، موبائل والٹس، لائیلٹی پروگرامز، قرضے اور بچت میں حل پیش کرنے اور ڈیزائن کرنے کیلئے مدعو کیا۔

کار انداز کے چیف ڈیجیٹل آفیسر ریحان اختر نے اس موقع پر کہا کہ دو سال قبل جب ہم نے فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج کا آغاز کیا، ہمارا مقصد مارکیٹ میں بہت سے چیلنجرز اور ڈسرپٹرز کو فروغ دینا اور بینکوں اور رسمی مالیاتی صنعت کیلئے زیادہ جدت کی حامل مصنوعات اور خدمات کو متعارف کرانا تھا تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی مالیاتی شمولیت سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔

اس سال ہم نے اپنے ماڈل کو کسی حد تک اپنے محور میں لیا ہے اور بجائے اس کے کہ ہم امید افزاء آئیڈیاز کیلئے ابتدائی سرمایہ فراہم کریں، ہم نے پانچ ماہ کے تیز رفتار پروگرام سے اہم مرحلہ تک توجہ مرکوز کرتے ہوئے ان کی مصنوعات اور خدمات کو بڑے پیمانے پر بہتر کرنے میں مدد فراہم کرنے کیلئے شمولیت اختیار کی۔ سٹارٹ اپس سے گفتگو کرتے ہوئے کار انداز پاکستان کے سی ای او علی سرفراز نے اس سال ڈسرپٹ چیلنج کی فاتح ٹیموں کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کار انداز کی جانب سے فن ٹیکس کیلئے اپنی پارٹنر فن ٹیک فیکٹری کے ساتھ شروع کئے گئے اس تیز رفتار پروگرام کا حصہ بننے والے اس قابل ہوں گے کہ وہ اپنے سٹارٹ اپس میں مزید وسعت اختیار کریں گے۔

سٹارٹ اپس کی یہ نئی نسل پاکستان میں مالیاتی ٹیکنالوجی سپیس میں خلل ڈالنے کیلئے کوشاں ہے جس سے ملک کی مالیاتی خدمات کو تبدیل کرنے اور پسماندہ کمیونٹیز کیلئے آسانی اور زیادہ سے زیادہ شمولیت کو ممکن بنانے کے لئے طویل راستہ فراہم ہوگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن کے غربت پروگرام کیلئے ڈائریکٹر آف فنانشل سروسز مائیکل ویگینڈ نے کہا کہ دنیا بھر سے تقریباً 1.7 ارب افراد اس وقت بھی رسمی مالیاتی خدمات سے باہر ہیں۔

رسمی مالیاتی ہسٹریز کے بغیر لوگ بلڈنگ کریڈٹ یا ایک کاروبار کے آغاز کے لئے قرض حاصل کرنے جیسے ممکنہ طور پر مستحکم اور بڑے مواقع سے ابھی تک دور ہیں۔ غربت پروگرام کیلئے فائونڈیشن کی مالیاتی خدمات غریب افراد کیلئے کم لاگت کی ڈیجیٹل مالیاتی خدمات تک پہنچنے کیلئے وسیع پیمانے پر کام کر رہی ہیں۔ ہماری حکمت عملی کا مقصد یہ ہے کہ ہم مالیاتی شمولیت سے متعلق زیادہ پراثر نکات کی حمایت کرتے ہیں جو ادائیگی کے ڈیجیٹل نظام کی ترقی میں مددگار، صنفی مساوات میں پیش قدمی اور مثالی ماڈلز فراہم کرنے کیلئے قومی و علاقائی حکمت عملیوں میں معاونت فراہم کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ وہ آج یہاں پیش کئے جانے والے اختراعی خیالات سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور ان سب کی مزید بہتری کیلئے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔ فن ٹیک ڈسرپٹ چیلنج کار انداز پاکستان کی معاشرے کے پسماندہ طبقات میں مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے کی مجموعی کوششوں کیلئے ایک توسیعی پروگرام ہے۔ کار انداز نے فنانشل ٹیکنالوجی سٹارٹ اپس کیلئے مالیاتی اور تکنیکی معاونت کو توسیع دی ہے جو معاشرے میں قدر پیدا کرنے کیلئے ممکنہ کردار ادا کرتا ہے۔ اسے برطانیہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن کا تعاون حاصل ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں