آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں بے قاعدگیوں کے انکشاف پر سندھ حکومت قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل نہیں کررہی ہے، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں نہ بنیں تو انتہائی اقدام پرمجبورہونگے ،پیپلزپارٹی کیلئے اسمبلی کا اجلاس چلانا مشکل ہوجائیگا ، ایم کیوایم فاشزم، بھتہ خوری اور دہشتگردی ترک کرگئی ہے ایم کیوایم اب قومی دھارے کی سیاست کررہی ہے ہم نہیں چاہتے کہ کسی جماعت کو دیوار سے لگایاجائے،فردوش شمیم نقوی

پیر 10 دسمبر 2018 23:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیے پبلک اکانٹس کمیٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں بے قاعدگیوں کے انکشاف پر سندھ حکومت قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل نہیں کررہی ہے،سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں نہ بنیں تو ہم انتہائی اقدام پرمجبورہونگے اورپیپلزپارٹی کے لیے سندھ اسمبلی کا اجلاس چلانا مشکل ہوجائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ اتحادیوں کو ڈیل کرنے کے بہت سارے طریقے ہیں جس میں مڈٹرم الیکشن کا آپشن بھی شامل ہے ایم کیوایم نے فاشزم بھتہ اور دہشتگردی ترک کردی ہے ،ایم کیوایم اب قومی دھارے کی سیاست کررہی ہے ہم نہیں چاہتے کہ کسی جماعت کو دیوار سے لگایاجائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے ایک سودن مکمل ہونے کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرخرم شیرزمان اورتحریک انصاف کے دیگرارکان سندھ اسمبلی میں بھی موجود تھے۔ اپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی نے کہاکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے دوچہرے سامنے آرہے ہیں،حکمراں پیپلزپارٹی جمہوریت کے ساتھ کھیل رہی ہے،قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کیلییمانگ رہی ہیجبکہ قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیرکاسبب اپوزیشن ہے۔

انہوں نے کہاکہ سند اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کیلییاپوزیشن نے نام دے دیے مگرنوے روز گزرنے کے بعد بھی سندھ اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی نہیں بنی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیے 14قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگی ہے ،پیپلزپارٹی نے آٹھ سے دس قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ پر اتفاق کیا ہے سندھ میں اکتوبر سے قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کامرحلہ التوامیں ہے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) ایم کیوایم فاشزم، بھتہ خوری اور دہشتگردی ترک کرگئی ہے ایم کیوایم اب قومی دھارے کی سیاست کررہی ہے ہم نہیں چاہتے کہ کسی جماعت کو دیوار سے لگایاجائے،ہمارے پاس اکثریت نہیں ہے ہمیں اتحادی درکار تھے ،اتحادیوں کو ڈیل کرنے کے بہت سارے طریقے ہیں،ایک طریقہ وہ ہے جسکا ذکرعمران خان نے کیا۔

مڈٹرم الیکشن پرکوئی اعتراض نہیں ہے اگراکثریت نہ رہی تو قوم کے سامنے جائینگے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت کی داعی اور روایات کاذکر کرتی ہے،پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کودی جانی چاہیئیاگر جمہوریت پریقین رکھتے ہیں توپیپلزپارٹی سندھ اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کودے۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ ترین حکومتوں میں سندھ حکومت کانام اتاہے سندھ میں حکومت کو سو دن گزرگئے گیارہ سال سے پیپلزپارٹی سندھ میں حکمراں ہیکیسے ممکن ہے کہ جن کے اکاونٹس کا اڈٹ ہونا ہے وہ پیپلزپارٹی کرسکے،چوری کرنیوالے اپنا فیصلہ کیسے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں بے قاعدگیوں کے انکشاف پرسندھ حکومت قائمہ کمیٹی کی تشکیل نہیں کررہی ہے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹییز نہ بنیں تو ہم انتہائی اقدام اٹھائیں اورحکومت کے لیے سندھ اسمبلی کا اجلاس چلانا مشکل ہوجائیگا۔ رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے کہاکہ جو پارٹی پہلے حکمراں اور اج اپوزیشن میں ہے وہ دوسال تک پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ لے،ہم تو چاہتے تھے کہ قومی،اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں پبلک اکائونٹس کمیٹی پیپلزپارٹی کو دیں مگرپیپلزپارٹی ن لیگ کی بغل بچہ بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں سیاسی بنیادوں پرچائنہ کٹنگ ہوئی ہے ،وسیم اخترآنکھیں بندکرکے میئرنہیں بنے انہیں تمام حقائق کا علم ہے پبلک پارکس پرقبضہ کرکے مونومنٹس بنائے گئے رفاہی پلاٹس پرشادی ہالز بناکراربوں روپے کمائے گئے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں