پاکستان رینجرز سندھ کا سیکٹر10 نارتھ کراچی میں کامیاب چھاپہ ،اسلحے کا سب سے بڑا زخیرہ

برآمد،ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے دو ملزمان مستقیم اور مقیم کو گرفتارکرلیا گیا ملزم 1992 میں وہ بھارت فرار ہو کر جاوید لنگڑا کے ساتھ رہائش پذ یر رہا،1993 میں پاکستان واپس آکر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہو گیاتھاا، مستقیم ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ کے شجاع الدین عرف بوبی کے ساتھ بھی رابطے میں تھا، دونوں ملزمان کو مختلف سیاسی رہنماؤں کی ریکی اور ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ بھی دیا گیاتھا، ترجمان رینجرز پاکستان رینجرز (سندھ) دہشتگردوں کی سرکوبی اور قیام امن کے لیے کوئی بھی کسر اٹھا نہیں رکھے گی، ڈی جی رینجرز کی کامیاب کارروائی پر جوانوں و افسران کو شاباش

منگل 11 دسمبر 2018 23:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2018ء) پاکستان رینجرز سندھ کا سیکٹر10 نارتھ کراچی میں کامیاب چھاپہ ،اسلحے کا سب سے بڑا زخیرہ برآمد،ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے دو ملزمان مستقیم اور مقیم کو گرفتارکرلیا گیا۔پاکستان رینجرز( سندھ) نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیاب آپریشن کے دوران سیکٹر10 نارتھ کراچی کے علاقے سے ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے دو ملزمان مستقیم اور مقیم کو گرفتار کیا۔

گرفتار ملزمان کی نشاند ہی پر مکان نمبر R-369 بلاک 8 محلہ عزیز آباد فیڈرل بی ایریا کراچی وسطی میں چھاپہ مار کر اسلحہ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا ایک بڑا ذخیرہ بر آمد کیا گیا جسے انتہائی مہارت کے ساتھ مکان کے اندر چھپا یا گیاتھا۔ بر آمد کیے گئے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی مواد میں۔

(جاری ہے)

195 رائفل گرینیڈ ،98 عدد40 ایم ایم گرینیڈ اور52 عدد ہینڈ گرینیڈ ،13 ایلیومنیٹنگ گرینیڈ90 آوان بم اور11 راکٹ RPG-7 ،49 سیفٹی فیوز 170 ڈیٹو نیٹرز اور17 کلو گرام پلاسٹک ایکسپلوزیو،2 عدد آر پی جی 7 ایک عدد گرینیڈ لانچر40 ایم ایم 2 عدد ایم پی فائیو 6 ایم جی5 ایل ایم جی ایک ایچ ایم جی اور2 عدد ڈریگانر اسنائپرز ،4 ایس ایم جیز ایک 222 بور رائفل ایک پوائنٹ 22 بور رائفل،6 عدد 7 ایم ایم رائفل اور2 عدد G-3 رائفل ،4 عدد انڈر بیرل ایس ایم جی گرینیڈلانچرز ایک این وی جی ،ایک 17AGS ایک ٹیلی سکوپ سائیٹ اور4 عدد سائیلنسر ،13 سپئیربٹ اسٹاکس ایس ایم جی 107 مختلف اقسام کے میگزینز جبکہ17160 عدد ایس ایم جی کے راونڈز ،100 راؤنڈز جی تھری 3770 عددراؤنڈز 222 بور رائفل،332 عدد راؤنڈز سیون ایم ایم رائفل اور 21820 عدد ایل ایم جی کے راونڈز بھی برآمد ہونے والے اسلحے میں شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2015 میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 پر رینجرز کے چھاپے کے بعد وہ کراچی کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو گئے تھے اور مسلسل ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے ساتھ رابطے میں تھے۔ ملزم مستقیم نے مزید انکشاف کیا ہے کہ 1992 میں وہ بھارت فرار ہو کر جاوید لنگڑا کے ساتھ رہائش پذ یر رہا۔

بعد ازاں ملزم مستقیم1993 میں پاکستان واپس آکر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہو گیاتھااس کے علاوہ ملزم مستقیم ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ کے شجاع الدین عرف بوبی کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔ دونوں ملزمان کو مختلف سیاسی رہنماؤں کی ریکی اور ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ بھی دیا گیاتھا جس کی منصوبہ بندی ملزمان کر رہے تھے۔ گرفتار ملزمان کو ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کی جانب سے کسی بھی دہشتگردی کی کاروائی کے لیے ہر وقت تیار رہنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

ملزمان کی نشاندہی پر بر آمد ہونے والے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی مواد کی تعداد اور مقدار اتنی زیادہ ہے جسے استعمال کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ایک لمبی لڑائی کو جاری رکھا جاسکتا تھا۔ آپریشن کی کامیاب تکمیل پرڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل محمد سعید نے بر آمد کیے گئے اسلحے ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے آپریشن میں حصہ لینے والے آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات کی اور انہیں اس کامیاب آپریشن پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان رینجرز (سندھ) دہشتگردوں کی سرکوبی اور قیام امن کے لیے کوئی بھی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ گرفتار ملزمان کو بمعہ اسلحہ ، ایمونیشن اور بارودی مواد قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ترجمان۔نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کی روک تھا م کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں اور مشکوک سرگرمی میں ملوث عناصر کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر03162369996 پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں