پیپلز پارٹی نے حزب اختلاف کی جماعتوں کی قیادت کے خلاف پکڑ دھکڑ کو انتہائی گندی انتقامی کارروائی قراردے دیا

نیب نے اپنی غیر جانبداری کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے،نیب کٹھ پتلی ادارہ بن گیا ہے، رہنماپیپلزپارٹی ماضی میں پیپلز پارٹی کی قیادت آمروں اور ان کے حواریوں کے ہاتھوں ہونے والے مظالم کا سامنا کرتی رہی لیکن کبھی بھی اپنے نظریئے اور اس جدوجہد پر مصلحت کا شکار نہیں ہوئی، بلاول بھٹوزرداری نیب کے احتساب سے ڈرنے والے نہیں ،پی پی کی حکومت کو ہٹایا گیا رہنمائوں کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا،وقار مہدی

بدھ 12 دسمبر 2018 23:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے پیپلزپارٹی اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کی قیادت کے خلاف پکڑ دھکڑ کو انتہائی گندی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کٹھ پتلی حکمرانوں کے ہاتھوں میں آلہ کار بن کر رہ گیا ہے، نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف کارروائیوں اور اپوزیشن رہنمائوں کی گرفتاریوں پرغورکے لیے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنمائوں چاروں صوبائی صدور اورپیپلزپارٹی آزاد جموں وکشمیرکے رہنمائوں کا اہم اجلاس پارٹی چئیرمین بلاول بھٹوزرداری کی زیرِ صدارت بلاول ہائوس میں منعقد ہوا، جس میں نیب کی جانبدارانہ کارروائیوں کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فیصلہ کیا گیا بلاول بھٹو کی بجائے ان کے وکیل سوالنامہ کا جواب داخل کرائیں گے جبکہ پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمائوں نے کہاکہ نیب کٹھ پتلی ادارہ بن گیا ہے جسے حکومت پیپلزپارٹی اوراپوزیشن پارٹیوں کے خلاف آلہ کارکے طورپراستعمال کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں نیئر حسین بخاری، قائم علی شاہ، خورشید احمد شاہ، قمرالزمان کائرہ،مخدوم احمد محمود، نثارکھوڑو، لطیف اکبر، علی مدد جتک، ھمایوں خان وقار مہدی اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے کہاکہ نیب نے اپنی غیر جانبداری کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے نیب اور ایف آئی اے کو پیپلزپارٹی اوراپوزیشن کے خلاف روبوٹ کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے ،پیپلز پارٹی نے چار آمروں کو شکست دی ہے آصف زرداری بھی نہ ڈرے گا، نہ جھکے گا نہ تھکے گا۔

پیپلزپارٹی چیئرمین نے اجلاس میں شریک رہنمائوں کی آرا سے اتفاق کیا کہ قوم کے اجتماعی فیصلے کے خلاف اپنی کٹھ پتلیوں کو اقتدار میں لانے کے لیئے شرمناک ڈرائی کلیننگ مہم چلائی گئی اور اس کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے حزب اختلاف کی جماعتوں اور خصوصا پاکستان پیپلز پارٹی کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اجلاس نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت جعلی اور سطحی منصوبوں کے ڈھول تو بجا رہی ہے لیکن درحقیقت اس کی کمزور و بے سمت پالیسیوں نے مہنگائی کو آسمان پر پہنچا کر قومی معیشت کو بربادی کے سمندر میں ڈبکیاں لگانے پر مجبور کر دیا ہے۔

اجلاس نے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے حددخلیوں کے خلاف جاری ظالمانہ کاروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا جس کے دوران داد رسی و تلافی کی کسی منصوبہ بندی کے بغیر فقط غریب لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جس کے نتیجے میں ہزاروں پاکستانی اپنی روزی روٹی کمانے کے ذرائع سے محروم ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں شریک رہنمائوں نے کہاکہ کٹھ پتلی سرکار عوام کو نوکریاں دینے کے بجائے ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت آمروں اور ان کے حواریوں کے ہاتھوں ہونے والے مظالم کا سامنا کرتی رہی لیکن کبھی بھی اپنے نظریئے اور اس جدوجہد پر مصلحت کا شکار نہیں ہوئی، جس کا مقصد عوام کو غیرجمہوری اور جعلی جمہوریت پسندوں کے ہاتھوں جاری استحصال کا خاتمہ ہے۔ اجلاس کے دوران شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے 11 ویں یوم شہادت کے سلسلے میں 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسہ عام کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد صحافیوں کوتفصیلات بتاتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل وقارمہدی نے کہا کہ27 دسمبر کو بی بی شہید بے نظیربھٹو کی برسی منعقد کی جارہی ہے،برسی کے لئے بھرپور تیاری کی جارہی ہے 26 دسمبر کو ملک بھر سے قافلے لاڑکانہ کے لئے روانہ ہونگے،27 دسمبر کوشہید بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے وکیل احتساب عدالت میں پیش ہونگے اورجواب داخل کرائیں گے نیب کے احتساب سے ڈرنے والے نہیں ،پی پی کی حکومت کو ہٹایا گیا رہنمائوں کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا،زرداری صاحب نے گیارہ سال قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی ہیں اوراب بھی وہ حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں