بحریہ ٹائون ‘بحران کے ذمہ دار سندھ حکومت اور متعلقہ ادارے ہیں ،ْحافظ نعیم الرحمن

جمعہ 14 دسمبر 2018 21:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بحریہ ٹائون کے بحران ، ہائوسنگ اسکیم کے لیے زمینوں کے حصول کے تنازعہ اور مسئلے کے ذمہ دار اندرون ملک و بیرون ملک مقیم الاٹیز و سر مایہ کار اور ادارے کے ملازمین نہیں ۔ سزا ان کو نہیں بلکہ سندھ حکومت اور ان اداروں کے ذمہ داران کو ملنی چاہیئے جنہوں نے برسوں سے آنکھیں بند اور خاموشی اختیار کی ہوئی تھی ۔

بعض اطلاعات کے مطابق بحریہ ٹاؤن کو دی گئی زمینوں کی الاٹمنٹ میں ایم ڈی اے نے اپنے بائی لاز میں بھی تبدیلی کی۔بحریہ ٹائون کے الاٹیز کو انصاف کی فراہمی اور ان کے سرمائے اور ساری عمر کی جمع پونجی کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں موجود افراد و سرمایہ کاروں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اس رہائشی پروجیکٹ میں اپنا سر مایہ لگایا اور بعض لوگوں نے تو اپنی پوری زندگی کی جمع پونجی لگا دی ۔

(جاری ہے)

دس بارہ سال سے اس پروجیکٹ پر کام چل رہا تھا ۔ اس وقت کسی سر کاری ادارے اور متعلقہ ذمہ داروں نے نہیں دیکھا بلکہ خاموشی اختیار کیے رکھی لیکن اب اچانک سارے ادارے کھڑے ہو گئے ہیں اور ہزاروں ایکڑ زمین کے جائز یا ناجائز حصول کا معاملہ سامنے آگیا ہے ۔ہزاروں خاندانوں کے مستقبل کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور اس پروجیکٹ سے وابستہ ملازمین اور ورکرز بھی شدید بے چینی اور اضطراب میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جب ہزاروں ایکڑ زمین حاصل کی گئی اور اس پر زور و شور سے کام چلتا رہا اس دوران کسی سرکاری ادارے اور حکومت نے نہیںروکا اور اب زمین واپس لینے کی بات کی جارہی ہے ۔ یہ صورتحال انتہائی تشویش ناک اور یہ مسئلہ فوری حل طلب ہے ۔ اس کا مستقل بنیادوں پر حل نکالا جائے اور الاٹیز کے اندر پائے جانے والے اضطراب و بے چینی کو دور کیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں