سانحہ مشرق پاکستان کے اصل مجرمان کو سزائیں دی جائیں، ڈاکٹر سلیم حیدر

پاکستان کو بنانے اوربچانیوالے آج بھی ریڈ کراس کے کیمپوں میں اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں،بہاری نہ کھپے کا نعرہ محصورین مشرق پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے

اتوار 16 دسمبر 2018 21:50

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ اگر سانحہ مشرق پاکستان کے حقیقی مجرمان کو سزائیں دیدی جاتیں تو پھر پاکستان مزید کسی سانحے سے دوچار نہیں ہوتا لیکن پاکستان میں احتساب اور سزا و جزا کا عمل صرف غریب اور کمزور لوگوں کیلئے ہے۔ سانحہ مشرق پاکستان کے بعد وہاں رہ جانے والے لاکھوں محصورین آج بھی ریڈ کراس کے کیمپوں میں اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔

وہ خو د کو بنگلادیش کا شہری بنانے کو تیار نہیں اور بدقسمتی سے ہمارے حکمران انہیں پاکستان لانے کیلئے سنجیدہ کوشش نہیں کررہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران پاکستان بنانے اور پاکستان کو بچانے کیلئے قربانی دینے والوں کے ساتھ تو امتیازی سلوک کررہے ہیں لیکن لاکھوں افغانیوں اور غیرملکیوں کو اس ملک میں لاکر بسایا گیا اور آج وہ فرسٹ کلاس شہری کی حیثیت سے یہاں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کے دفاع کیلئے قربانی دینے والے محصورین آج بھی ریڈ کراس کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا قصور صر ف یہ ہے کہ انہوں نے مشرق پاکستان میں اس وقت پاکستان کو بچانے کی جنگ لڑی تھی۔ اگر پاکستان بنانے اور بچانے کی سزا ریڈ کراس کے کیمپوں کی اذیت ناک زندگی ہے تو پھر کل خدانخواستہ پاکستان کیلئے کتنی مائیں اپنے بچے قربان کردیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں سندھودیش کے حامی علیحدگی پسندوں کی جانب سے بہاری نہ کھپن کے نعرہ لگواکر محصورین مشرق پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکا جاتا ہے ۔ سانحہ مشرق پاکستان سے اب تک کتنی حکومتیں آئیں لیکن ہر مرتبہ محصور کے مسئلے کو سرد خانے کی نذر کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی جوکہ نئے پاکستان کی بات کرتی ہے اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ محب وطن پاکستانیوں کو فوری طورپر اپنے وطن میں لاکر آباد کرے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں