سندھ کی جامعات کا مستقبل دائو پر لگانے کے خلاف پاسبان نے قانونی جہاد کا اعلان کردیا

منگل 18 دسمبر 2018 20:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) سندھ کے طلبہ و طالبات کا مستقبل تاریک نہیں ہونے دیں گے ۔پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے سندھ کی جامعات کا مستقبل دائو پر لگانے کے خلاف قانونی جہاد کا اعلان کردیا ۔سندھ ہائیکورٹ نے پاسبان کی آئینی درخواست 2009/2018میں ترمیم کی اجازت منظور کرلی ۔آئندہ پیشی سے عدالت باقاعدہ سماعت کا آغاز کرے گی ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل کی عدالت میں سندھ یونیورسٹی ترمیمی آرڈی نینس 2018کے خلاف پاسبان کی آئینی درخواست کی سماعت شروع ہوئی ۔اس موقع پر پاسان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر الطاف شکور ،وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ اور پاسبان ہیلپ لائن کے ڈائریکٹر محمود خان تاجک بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر الطاف شکور نے سندھ کی جامعات کے طلبہ و طالبات کو مبارکباد دی کہ عدالت میں پاسبان کے مو،ْقف کی فتح ہوئی ہے ۔

سندھ اسمبلی کے اراکین اور صوبائی حکومت نے سندھ کی جامعات کے طلبہ اور اساتذہ کے حقوق پر شب خون مارا ہے ۔ پاسبان اسے کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔سندھ میں اسکول اوطاقوں میں بدل گئے ،میٹرک بورڈ ،انٹر بورڈ اور سرکاری اسکولوں کی تباہ کن حالت زار کے بعد اب سندھ حکومت جامعات کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لے کر اعلیٰ تعلیم کا بیڑہ غر ق کرنا چاہتی ہے ۔

من پسند اساتذہ کے تقرر ،تعلیمی گرانٹ اور تعلیمی فنڈکے خردبرد اور میرٹ کی پامالی جیسے اقدامات سے سندھ کے طلبہ کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے ۔پاسبان کے وکیل عرفان ایڈوکیٹ نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے اجلاسوں میں بغیر کسی بحث و تمحیص اور اکثریت کو دیکھے بغیر عجلت میں بل پیش کیا اور پھر خاموشی سے اسے ایکٹ میں تبدیل کردیا گیا ۔ گذشتہ سماعت پر سندھ حکومت نے طویل انتظار کے بعد ایکٹ کی کاپی عدالت اور پاسبان کو فراہم کی ۔

جس پر پاسبان نے عدالت عالیہ سے استدعا کی تھی کہ ایکٹ کی منظوری کے بعداب پاسبان کو اپنی درخواست میں مزید ترمیم اور نئے نکات پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔سماعت کے بعد عدالت نے پاسبان کی استدعا منظورکی ہے ۔یہ جامعات کے طلبہ وطالبات کے حق کی فتح ہے ۔آئندہ پیشی پرباقاعدہ سماعت شروع کی جارہی ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں