سندھ ہائی کورٹ میں سندھ ترمیمی یونیورسٹیز بل 2018کے خلاف درخواست کی سماعت

عدالت نے سندھ یونیورسٹی ایکٹ سے متعلق درخواست منظور کرلی

منگل 18 دسمبر 2018 21:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ میں سندھ ترمیمی یونیورسٹیز بل 2018کے خلاف درخواست کی سماعت،عدالت نے سندھ یونیورسٹی ایکٹ سے متعلق درخواست منظور کرلی۔منگل کوحکومت سندھ کی جانب سے سندھ یونیورسٹی ترمیمی ایکٹ 2018 کی کاپی پیش سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی، جس کے بعد عدالت نے سندھ یونیورسٹی ایکٹ سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے سندھ حکومت کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میںکہاکہ سندھ میں یونیورسٹیز کا چانسلرگورنر سندھ ہوتا تھا، ایکٹ کے زریعے سیاسی بنیادوں پر تمام اختیارات وزیر اعلی سندھ کو منتقل ہوچکے ہیں،جس طرح سندھ میں اسکولوں کا برا حال ہے اسطرح یونیورسٹیز کا بھی بیٹرا غرق ہوجائے گا،یونیورسٹی بل اب ایکٹ بن چکا ہے،بل غیر قانونی ہے کالعدم قرار دیاجائے،وزیر اعلی سندھ،گورنر سندھ ،اسپیکر سندھ اسمبلی اور چیف سیکریٹری کو فریق درخواست میں بنایا گیا ہے، بدنیتی کی بنیاد پر صوبے کی24 جامعات کو وزیر اعلی کے تابع کردیا گیا ہے .درخواست گزار پاسبان کے رہنما نے موقف اختیار کیاکہ صوبے کے شہری علاقوں پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،جامعات کی خودمختاری چھین لی گئی سنڈیکیٹ کی دس میں سے آٹھ نشستوں پر بیورو کریٹ تعینات ہونگے ،،تعلیمی ماحول تباہ ہوجائیگاجامعات سیاسی گڑھ بن جائینگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں