سندھ ہائیکورٹ نے کرپشن کی رقم واپس کرنے والے افسران کے وکلا سے 7 فروری کو دلائل طلب کرلیے

بدھ 16 جنوری 2019 17:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے کرپشن کی رقم واپس کرنے والے افسران کے وکلا سے 7 فروری کو دلائل طلب کرلیے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں کرپٹ افسران کی عہدوں پر بحالی سے متعلق درخواست کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی عدالت میں ہوئی دوران سماعت چیف جسٹ سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے کرپٹ افسران کو ہٹانے کا حکم دیا تھا بتائیں عمل ہوا کہ نہیں ہوا، درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ جن افسران کے خلاف حکم جاری کیا گیا ہے انہیں پہلے سنا جائے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے رضا کارانہ رقم واپس کرنے والوں کو ہٹانے کا حکم دیا تھا،کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے والے ہزاروں روپے نیب کو دے کرعہدوں پر تعینات کردیے جاتے ہیں،ہم کرپٹ افسران کو عہدوں پر نہیں دیکھنا چاہتے وکیل کا کہنا تھا کہ جن افسران کے خلاف حکم نامہ جاری ہوا ان کو سننے کا موقع دیا جائے،عدالت نے کرپشن کی رقم واپس کرنے والے افسران کے وکلا سے 7 فروری کو دلائل طلب کرلیے،نیب کا کہنا ہے کہ غلام مصطفی لند، حسن نقوی سمیت دیگر پلی بارگین کی رقم واپس کرچکے ہیں،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر سابق سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کو عہدے سے ہٹایا گیاجبکہ سندھ حکومت نے اپنے جواب میں کہا کہ سابق صوبائی سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کو عدالت کے احکامات پر ہٹادیا گیا، حسن نقوی کا کہنا ہے کہ میرا موقف سنے بغیر عہدے سے ہٹادیا گیا، نیب کا کہنا ہے کہ ملزم غلام مصطفی لونڈ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے،کیس میں غلام مصطفی لونڈ، حسن نقوی سمیت دیگر پلی بارگین کی رقم واپس کرچکے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں