سٹیٹ بینک کی رپورٹ نے معاشی گراف کی خطرناک سطح کی نشاندہی کی ہے، مرتضیٰ وہاب

بیرونی سرمایہ کاری میں77 فیصد کمی نے حکومت کے دعووں کی قلعی کھول دی،مشیر اطلاعات وقانون سندھ

جمعرات 17 جنوری 2019 18:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات و قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق بیرونی سرمایہ کاری میں 77 فیصد کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے معاشی گراف خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے ، وفاقی حکومت کے بلندو بانگ دعووں نے ان کی قلعی کھول دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سندھ اسمبلی بلڈنگ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت زمینی حقائق سے لاعلم اور عوام کے مسائل سے مکمل طور پر بے خبر ہے۔ ان کے ماہرین نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے ، اپنی ناکامی کا اعتراف کرنے کے بجائے سیاسی حریفوں کو ہر معاملے کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس ناکام حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ سے پونے تین ارب ڈالر نکالے جاچکے ہیں جس کا نقصان چھوٹے سرمایہ کاروں کو ہوا ہے اور وہ حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں اس کے علاوہ بیرونی سرمایہ کاری میں خطرناک حد تک کمی سے ملک میں بے روزگاری کا طوفان آچکا ہے مگر وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے وزراء سب " اچھا ہی" کا راگ الاپنے میں مصروف ہیں آج پاکستانی قوم ان نااہل حکمرانوں سے سوال کرتی ہے کہ اس معاشی تباہی کا ذمہ دار کون ہی صوبائی مشیر نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ 2011 میں جناح ہسپتال اور قومی ادارہ امراض قلب کی کیا حالت تھی اور آج یہ ہسپتال سندھ حکومت کے پاس آنے کے بعد کیسے ہیں ، ان ہسپتالوں کا بجٹ پہلے کروڑوں میں تھا آج ان کا بجٹ چودہ ارب روپے ہے جس سے پاکستان میں رہنے والا ہر باشندہ استفادہ کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کے یہ ہسپتال سندھ حکومت کے زیر انتظام آنے کے بعد اسٹیٹ آف دی آرٹ بن چکے ہیں جس میں لاکھوں روپے کا علاج معالجہ بنا کسی تفریق کے مفت کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے متعلق ان کے ساتھی کہہ چکے ہیں کہ وزیراعظم فواد چوہدری کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ فواد چوہدری سندھ فتح کرنے کی خیالی باتوں میں یہ بھول جاتے ہیں کہ سندھ اسمبلی میں عددی اکثریت پاکستان پیپلز پارٹی کی ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ خود تحریک انصاف مفادات کی خاطر دھڑے بندی کا شکار ہے اور یہ پیپلز پارٹی کے فارورڈ بلاک کی ہوائیاں اڑاتے ہیں پہلے انہیں آئین پاکستان کا بغور مطالعہ کرلینا چاہیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں