شہر قائد میں بد امنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ایاز میمن موتی والا

منگل 12 فروری 2019 17:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2019ء) کراچی تاجرالائنس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وبانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہاہے کہ تیرہ سالہ رمشاوسان کے قتل کے بعد نوجوان ارشاد رانجھانی کے سرعام قتل نے شہر قائد کی عوام کو خوفزدہ کردیاہے ،شہر قائد کو پھر سے ماضی کی قتل وغارت گری کی جانب دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے ، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جہاں گندگی سے بیمار اوردیگر بنیادی وسائل سے محروم عوام کو اب سرعام گولیوں سے بھون دیا جاتاہے اور اس پر اس ملک کے منتخب نمائندے کسی قسم کا کوئی ایکشن لینے کی بجائے خاموش تماشائی بن کر تماشہ دیکھتے رہتے ہیں ،ان خیالات کااظہارانہوںنے کریم آباد آفس میں تاجر برادری کے ایک وفد سے ہونے والی ملاقات میں کیا،ان کاکہنا تھا کہ رمشاوسان کے بہیمانہ قتل نے ہر ایک آنکھ کو اشکبار کردیاتھا اس کے فوری بعد نوجوان ارشادرانجھانی کو سرعام سڑک پر اس طرح سے گولیاں ماردی جاتی ہیں جیسے اس ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے انہوںنے کہاکہ ماضی میں ایسا بھی ہوتارہاہے کہ عوامی دبائو سے گرفتار ہونے والے قاتلوں کو وقتی گرفتاری کے بعد باعزت بری کیا جاتارہاہے اور اس دوران متاثرہ خاندان پر اس قدر دبائو ڈال دیاجاتاتھا کہ وہ لوگ یا تو شہر چھوڑ کر بھاگ جاتے تھے یا پھر قاتلوں کو معاف کردیا جاتاتھا ،ا نہوں نے کہاکہ رمشا وسان کے قاتل اگر گرفتار ہوچکے ہیں تو انہیں سزابھی ضرور ملنی چاہیے جبکہ ارشاد رانجھانی کے قاتل یوسی چیئرمین کو بھی عبرت ناک سزاملنی چاہیے تاکہ آئندہ اس طرح سے کوئی شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش نہ کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہ پوری قوم کی طرح تاجر برادری بھی امن کی خواہش مند ہے اس لیے جہاں کہیں عوام سے زیادتی ہوگی وہاں ہم ضرور اپنا کردار اداکرینگے۔انہوںنے مزید کہاکہ تیرہ سالہ رمشا وسان کے معاملے میں سندھ گورنمنٹ کی خاموشی سمجھ سے بالاترہے سننے میں آیاہے کہ اس کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیاہے مگر ڈر ہے کہ ماضی کی نسبت اگر اس بار بھی کسی سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے قاتل کو بری کردیاگیاتو اس ملک کی عوام کا اعتبار حکمرانوں سے مکمل ہی اٹھ جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں