حکمرانوں جماعتیں کراچی کے امن و امان سے مخلص نہیں ہیں،الطاف شکور

پیر 18 فروری 2019 21:38

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر الطاف شکور نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی بدترین صورتحال اور خاص طور پراسٹریٹ کرائمز میں حالیہ اضافہ نے محب وطن حلقوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی سطح پر حکمران جماعتوں میں کراچی کے امن اور قانون کے نفاذ میں دلچسپی نظر نہیں آتی ہے۔

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ راہ چلتے ہوئے ڈکیتی بالخصوص موبائل فونوں کی چھینا چھپٹی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر پیپلزپارٹی اور وفاقی سطح پر تحریک انصاف اور اس کے اتحادی ایم کیو ایم نے کراچی کے حقوق پر زبانی دعووں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے جبکہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں بلند و بانگ دعوے کئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عملی طور پر میگا سٹی کو لاوارث سمجھ کر چھوڑ دیا گیا ہے، جہاں سیاسی تشدد کے ساتھ اسٹریٹ کرائمز تیزی کے ساتھ دوبارہ سراٹھا رہے ہیں۔ تینوں حکمران جماعتوں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کووفاقی ، صوبائی اور بلدیاتی سطح پر کراچی کے مسائل پر سنجیدگی سے توجہ مرکوز اوراسے ownکرنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرکے ایک عمدہ کامیابی حاصل کی ہے لیکن حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے شہری سخت تشویش میں مبتلا ہیں کہ یہ کامیابی ضائع ہو سکتی ہے جو کہ سنگین غلطی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں تجاوزات کے خلاف حالیہ آپریشن سے ہزاروں افراد بے روزگارہو چکے ہیں۔تجاوزات کے خلاف حالیہ آپریشن کے باعث کراچی میں ہزاروں افراد بے روزگارہوئے ہیں ۔ یہ بے روزگاری شہر میں جرائم میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔ان بے روزگار افراد کو فوری ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں تاجروں اور دکانداروں میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن معزز عدلیہ کے احکامات کی روح کے مطابق نہیں تھا بلکہ مخصوص تاجروں اور علاقوں میں قائم مارکیٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ متاثرہ تاجروں کو روزگار کیلئے متبادل جگہیں فراہم نہیں کی گئیں اور ان کے بھاری نقصانات کا کوئی معاوضہ بھی نہیں دیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ تاخیر ہو جائے حکومت اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو کراچی میں ایک مرتبہ پھر بڑھتے ہوئے جرائم کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے۔ کراچی میں عدم استحکام پیدا کرنے کا اگر سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا گیا تو ماضی کی طرح کراچی دوبارہ مافیائوں کے چنگل میں پھنس سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو ایک مرتبہ پھر مافیائوں کے چنگل سے بچانے اور کرپشن کی بیخ کنی کیلئے ضروری ہے کہ آئین میں ترمیم کرکے کراچی کو میگاسٹی کی آئینی حیثیت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کراچی کے شہری آئین کے ذریعے اپنے مکمل حقوق حاصل کریں اوران میں یہ احساس پیدا ہو کہ انتخابات میں ان کے ہی نمائندوں کی جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام بالخصوص حکومت میں موجود سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ میگا سٹی میں تشدد، جرائم اور مافیائوں کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اور موثر اقدامات کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں