ًکراچی ، عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز کی جانب سے تنخواہ/وظیفہ نہ ملنے پر احتجاج او پی ڈیز بند ہونے سے مریض مسائل کا شکار

پیر 18 مارچ 2019 20:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز کی جانب سے تنخواہ/وظیفہ نہ ملنے پر احتجاج کیا گیا جبکہ او پی ڈیز بند ہونے سے مریض مسائل کا شکار ہیں۔ ہاؤس آفیسرز کے احتجاج میں شامل ڈاکٹر ارسا ندیم کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے 4 ماہ سے تنخواہ روکی ہوئی ہے جبکہ تنخواہ کا پوچھنے پر روزانہ بہانے تلاش کرتے ہیں۔

ڈاکٹر ارسا ندیم کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے کہ پولیس کے ذریعے اسپتال سے باہر نکال دیں گے، جبکہ تنخواہ روکنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں 200 کے قریب ڈاکٹرز شامل ہیں جبکہ آج او پی ڈیز بھی بند کروا دی گئی ہیں۔ڈاکٹر ارسا نے مزید بتایا کہ مظاہرہ سے قبل ہم نے 13 فروری اور 9 مارچ کو اسپتال انتظامیہ کے پاس درخواست بھی جمع کروائی تھی لیکن معاملے پر کچھ نہیں کیا گیا جبکہ درخواست میں تنخواہ بڑھانے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم نے بتایا کہ ہاؤس آفیسرز کو تنخواہ نہیں بلکہ وظیفہ دیا جاتا ہے جبکہ پہلی مرتبہ میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ کا وظیفہ باقی ہے اور آج ایک مہینہ دس دن کی تنخواہ انکے اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جائے گی۔ڈی ایم ایس نے مزید بتایا کہ پچھلے دو ماہ کا وظیفہ اگلے ماہ دے دیا جائے گا جبکہ صبح او پی ڈیز بند ہوئی تھی تاہم اب کھل گئی ہیں۔ انہوں نے معاملے کو معمولی بھی قرار دیا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں