سندھ نرسز ایگزامیشن بورڈ کی کنٹرولر خیرالنساء کی ڈگری چیک کرائی جائے، سید اسرارشاہ

جمعہ 22 مارچ 2019 18:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) بیسک ہیومن رائٹس انٹرنیشنل کونسل آف پاکستان ایجنسی کے وائس چیئرمین سید اسرار شاہ اور ایڈوکیٹ شبیر سلطان نے مشترکہ بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والی اور غیر تجربہ کار و جعلی اسناد کے ذریعہ ملازمت کلینکل انسپیکٹر جامشورو میں حاصل کرنے والی موجودہ نرسنگ بورڈ کی غیر قانونی کنٹرولر خیرالنساء طلبہ و طالبات کے مستقبل کی قاتلہ ہے اور سرپھری وظالم و تکبر سے بھری ہوئی موصوفہ ہائی کورٹ کے حکم ناموں پر عمل نہ کرنے والی کے پیچھے وہ کونسی تاغوتی قوتیں کار فرماہیں جس کے بلبوتے پر سندھ کے تجربہ کار اسا تذہ کے بجائے یہ کنٹرولر کی سیٹ پرزبردستی برُاجمان ہے جبکہ اس نے آج تک کسی بھی نر سنگ کے امتحان Invilagation یا Supervisor کی ڈیوٹی یا پیپر چیک Assesment کی ڈیوٹی نہیں کی ہے اس نے جن پرائیویٹ اسکولوں سے تجربے کے سرٹیفکیٹ غلط طریقہ سے حاصل کئے ہیں وہاں کا کوئی طالب علم یا طالبہ نے اسکو کبھی دیکھا ہی نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

موصوفہ کی غلط پلاننگ و ظالمانہ اقدام کی وجہ سے اسکول آف نرسنگ ولی بھائی راجپوتانہ حیدر آباد کی ہونہار طالبہ نے خودکشی کی تھی جسے لاہور میں لے جا کر دفن کر دیا گیا۔ اسکے علاوہ بہت طلبہ و طالبا ت نے خودکشیوں کی کوشش کی تھی اور کئی ذہنی مریض ہوگئے ہیں لہذا ہیومن رائٹس کی ٹیم نے ان غریب بچوں اور بچیوں کے مستقبل کی خاطر ہائی کورٹ کراچی میں سی پی 1460لگا رکھی ہے بالا افسران کو بھی درخواستیں ارسال کر دی گئی ہیں اور عنقریب تمام سیا سی و سماجی تنظیموں کی مدد حاصل کریں گے ہماری ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ نظر ثانی کی جائے اور سندھ کے طلبہ و طالبات کی مدد فرمائی جائے اور یہ کنٹرولر جو اس Caderکی نہیں ہے کو فوراًً جامشورو کالج آف نرسنگ میں بھیج کراس کے جعلی اسناد کی جانچ پڑتال کرائی جائے سندھ کے عوام کی جناب بلاول بھٹو زرداری صاحب وزیر صحت میڈم عزرہ پیچو ہو صاحبہ اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صاحب اور سیکریٹری صحت سعید اعوان سے پورزور اپیل ہے کہ بچوں کے مستقبل اور ان کی دعائوں سے پارٹی کی مضبوطی کی خاطر اس ظالم کنٹرولر سے چھٹکارا دلا کر انصاف کے تقاضے پورے کریں گے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں