سندھ پولیس میں اصلاحات کے لیے ریفارمز کمیٹی قائم کردی گئی

ہفتہ 23 مارچ 2019 13:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) انسپکٹر جنرل سندھ کلیم امام نے کہا ہے کہ سندھ پولیس میں اصلاحات کے لیے ریفارمز کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس کے تحت تھانہ کلچر اور پولیس کے خلاف شکایات کا ازالہ 7 دن کے اندر کرنا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات کے لیے ریفارمز کمیٹی قائم کردی گئی۔ آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی تشکیل لا اینڈ جسٹس آف پاکستان کی رپورٹ پر کی گئی۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ تھانہ کلچر اور پولیس کے خلاف شکایات کا ازالہ متعلقہ سپریٹنڈنٹ پولیس رے گا، متعلقہ افسر 7 دن کے اندر سائل کی شکایت کا ازالہ کرے گا۔ سائل کو ایف آئی آر کے لیے عدالت سے رجوع نہیں کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ شکایت پر اہلکار یا افسر کو عہدے سے ہٹا کر انکوائری کی جائے گی، سنگین جرم یا زیادتی میں ملوث اہلکار یا افسر نوکری سے برخاست ہوگا۔

(جاری ہے)

شکایت درج نہ کرنے پر جسٹس آف پیس خود پولیس کے پاس جائے گا۔آئی جی سندھ کلیم امام کے مطابق شکایت کنندہ سے حلف نامہ کے تحت پولیس کے خلاف کارروائی ہوگی۔خیال رہے کہ اس سے قبل آئی جی سندھ کلیم امام نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس ریفارمز کمیٹی / پولیس اصلاحات جیسے اقدامات اٹھانے اور ان پر عمل درآمد سے بالخصوص کرمنل جسٹس سسٹم کو صوبائی سطح پر مثر اور مربوط بنایا جاسکے گا۔

ان کے مطابق ریفارمز سے کیسز کی تفتیش، تحقیق اور چھان بین سے متعلق مجموعی کاوشوں اور ترجیحات کو نہ صرف تقویت ملے گی بلکہ اس عمل سے پولیس کارکردگی پر بھی مثبت اور نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے بتایا تھا کہ 200 سے زائد انسپکٹرز برائے انویسٹی گیشن، 170 انسپکٹر برائے قانون اور 30 پی ڈی ایس پیز کو کیریئر گروتھ پلان اور ٹی او آرز کی ریکروٹمنٹ بھی کی جارہی ہے اور ساتھ ہی انویسٹی گیشن پر اٹھنے والے اخراجات میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے اور فارنزک تفتیش کا باقاعدہ نصاب تشکیل دیا جاچکا ہے۔

آئی جی کے مطابق سندھ پولیس نے ضلعی سطح پر عوامی شکایات ازالہ میکنزم باقاعدہ تشکیل دے دیا ہے جس کے تحت بالخصوص پولیس کے خلاف ملنے والی مختلف نوعیت کی شکایات پر ہر سطح پر ازالہ یقینی بنایا جارہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں