حب ڈیم میں پانی کی آمد اور واٹربورڈ کے اقدامات سے شہر میں پانی کی فراہمی میں مجموعی طور پر بہتری آئی ہے،ارکان اسمبلی

غیر قانونی کنکشن کا خاتمہ کیا جائے ،سیوریج کے مسائل کے خاتمہ کیلئے اقدامات کیئے جائیں ،ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی کی ایم ڈی واٹربورڈ سے ملاقات

پیر 25 مارچ 2019 23:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ حب ڈیم میں پانی کی آمد اور واٹربورڈ کے اقدامات سے شہر میں پانی کی فراہمی میں مجموعی طور پر بہتری آئی ہے، جن علاقوں میں 18سے 17دن بعد پانی آتا تھا اب وہاںپانی کی فراہمی میں 60 فیصد سے زائداضافہ ہوا ہے ،اب ان علاقوں میں ہر 6دن بعد پانی فراہم کیا جارہا ہے،لائنوں کے رساؤ کو بندکرکے اور بوسیدہ لائنوں کی تبدیلی سے فراہمی آب میں مزید بہتر لائی جاسکتی ہے،پانی کی لائنوںسے غیر قانونی کنکشن کا خاتمہ کیا جائے ،سیوریج کے مسائل کے خاتمہ کیلئے دور رس اقدامات کیئے جائیں ،ان خیالات کا اظہار رکن قومی اسمبلی امین الحق کی قیادت میں آنے والے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک وفد نے ایم ڈی واٹربورڈ انجینئر اسد اللہ خان کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں کیا، جو شہرخصوصاً اپنے حلقہ انتخاب کے مکینوں کو درپیش فراہمی ونکاسی آب سے متعلق مسائل کے حل کے سلسلہ میں ملاقات کیلے آئے تھے ،وفد میں رکن صوبائی اسمبلی پی ایس 118 عدیل شہزاد ،پی ایس 117 صداقت حسین ،پی ایس 119علی خورشیدی ،اور پی ایس 121باسط صدیقی شامل تھے ،جبکہ اجلاس میں واٹربورڈ کے چیف انجینئر واٹراینڈ سیوریج غلام قادر عباس ، چیف انجینئربل، سلیم احمد ، سپرنٹنڈنگ انجینئر جی ایم حب،اسلم اعوان ، ایگزیکٹیو انجینئر مظہر حسین ، واثق ہاشمی اور دیگر بھی موجود تھے ، منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی واٹربورڈ انجینئر اسد اللہ خان نے کہا کہ واٹربورڈ بلاکسی تخصیص یا امتیاز شہریوں کی خدمت کررہا ہے ،وزیر بلدیات سعید غنی کی بھی ہدایت ہے کہ شہر میں پانی کی فراہمی وتقسیم منصفانہ بنیادوں پر کی جائے ،انہوں نے کہا کہ حب ڈیم میں پانی کی آمد اور واٹربورڈ کے حالیہ اقدامات سے شہر میں پانی کی فراہمی میں بہتری آئی ہے ،شہریوں کے فراہمی ونکاسی آب سے متعلق مسائل کے حل کیلئے قابل ذکر اقدامات کیئے جارہے ہیں، انہوں نے اراکین اسمبلی کی نشاندہی پر ایم ڈی واٹربورڈ نے شہر میں قائم گبول پمپنگ اسٹیشن ، ڈسکو پمپنگ اسٹیشن ، ضیا پمپنگ اسٹیشن اور صابری پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر کی مشینری اور پمپس کی اوورہالنگ ،مرمت کی ہدایت کی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں بوسیدہ لائنوں کی تبدیلی ،لیکیجز کے خاتمہ سمیت پینے کے پانی میں بدبودار پانی کی آمیزش کے فوری خاتمہ کے احکامات بھی جاری کیئے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ پانی کی تقسیم منصفانہ بنانے کیلئے لائنوں میں والووز نصب کیئے جائیں انہوں نے کہا کہ مذکورہ کام ہر صورت 15دن میں مکمل کرلیئے جائیں جس کے بعد وہ خود ان علاقوں کا دورہ کرکے کام کی تکمیل کا جائزہ لیں گے ،ایم ڈی واٹربورڈ کو بتایا گیا کہ نارتھ کراچی اورنگی ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں میں لوگوں نے پانی اور سیوریج لائینوں اور مین ہولز کے اوپر گھروں کی گیلریاں قائم کردی ہیں جس سے سیوریج کے نکاس ، مین ہولز اور لائنوں کی صفائی میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ پانی کی فراہمی میں بھی دقت کا سامنا ہوتا ہے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے ان اطلاعات کا سخت نوٹس لیا اور منتخب نمائندوں سے کہا کہ وہ اس ضمن میں واٹربورڈ سے تعاون کریں اور تجاوزات کے قیام کی حوصلہ شکنی میں اپنا کردار ادا کریں ،انہوںنے اجلاس میںموجود واٹربورڈ کے انجینئرز اور افسران کوہدایات کی کہ منتخب نمائندوں کی جانب سے نشادہی کردہ شکایات کے ازالے کیلئے کوئی کسر اٹھانہیں رکھی جائے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے وفد کو بتایا کہ آئندہ ماہ 6راڈنگ اور جیٹنگ مشینیں واٹربورڈ کے بیڑے میں شامل ہوجائیں گی ،ان کی آمد سے شہر میں نکاسی آب کی شکایات کے ازالے میں مدد ملے گی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں