کراچی، ایم ڈبلیو ایم کے سانحہ ہزارگنجی،اوماڑہ اور ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

جمعہ 19 اپریل 2019 21:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے سانحہ ہزارگنجی،اوماڑہ اور ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔وفاقی دارلحکومت سمیت چاروں صوبوں گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام اہم شہروں میں ستر سے زیادہ مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں کا مقصد دہشتگردی سے متاثر ہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے ناسور کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا تھا گزشتہ روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر جمعہ کے روز ملک بھر میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر ے کئے گئے۔

کراچی ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے خوجا جامع مسجد کھارادر،جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد،جامع مسجد ردربار حسینی ملیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہر ے میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی مظاہرین نے ملک میں جاری دہشت گردوں کی کاروئیوں کے خلاف نعرے بازی کی اور کراچی میں جبری گمشدہ افراد کی جلد بازیابی کا مطالبہ سمیت شیعہ عمائدین کے خلاف ریاستی آپریشن کی مذمت کی احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ بلوچستان کی ناامنی کے پیچھے ہندوستان ہے جس کو امریکہ اور اسرئیل کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔

(جاری ہے)

سانحہ ہزار گنجی کے فوری بعد ہی کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی بزدانہ کاروائی میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے سانحہ ہزار گنجی کے مجرمان بھی وہی ہیں جنہوں نے کوسٹل ہائی وے پر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو قتل کیا ہے ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کو پامال کیا جارہاہے جو ہر گز قابل قبول نہیں اگر حکومت نے ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افرادکو رہا نہ کیا تو بہت جلد ملگ گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے ۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما ایم ڈبلیوایم علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شہر قائد ملت جعفریہ کیلئے نو گو ایریا بنایا جارہاہے، کراچی سی ٹی ڈی میں معتصب افراد نے کراچی کے امن کو داو پر لگا دیا ہے بے گنا ہ افراد کو کارکردگی کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے۔اس ظالمانہ اقدامات کو جلد روکنا ہوگا ۔جبری گمشدگی و ٹارگٹ کلنگ کے خلاف حکومت وقت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ہم شہدا اور لاپتہ افرادکے خاندانوں کو کیا جواب دیں حکومت کی دلچسپی دہشگردوں کو قومی دھارے میں ایڈجسٹ کرنے پر ہے جبکہ شہیدا کے ورثا اور مسنگ پرسن کے اہل خانہ انصاف کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

رہنماوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ازسر نو غور کریں۔ بیانیہ پاکستان کی آڑ میں قاتلوں کو معافی دینے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔صدر و وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس ،آرمی چیف ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاون کا فوری نوٹس لیں۔احتجاجی مظاہروں سے علامہ مرزا یوسف حسین ،علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ صادق جعفری،علامہ علی انور جعفری سمیت دیگر نے خطاب کیا۔#19-04-2019

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں