سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا

ٰ کاروائی ایک بار پھر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کی توں تکرار اور ہنگامہ آرائی کی نظر تحریک انصاف کے رکن راجہ اظہر نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین کو ڈی فکیٹڈ قرار دے دیا

منگل 23 اپریل 2019 23:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ایوان کی کاروائی ایک بار پھر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کی توں تکرار اور ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگئی۔اجلاس کے دوران بجٹ پر بحث کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن راجہ اظہر نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین کو ڈی فکیٹڈ قرار دے دیا۔انہو نے کہا کہ پیپلزپارٹی بتائے ڈی فیکٹڈ لیڈر کب تک غلط نام استعمال کرتے رہیں گے،اس جملے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔

وزیرپارلیمانی امور مکیش کمار راجہ اظہر کے بیان چاولہ سیخ پا ہو گئیدونوں کے درمیان تلخ کلامی۔ہوئی۔مکیش چاؤلہ نے کہا کہ۔اپوزیشن رکن کو معافی مانگنا پڑے گی اگر رویہ رکھا گیا تو اسے قبول نہیں کریں گے ان جو معافی مانگنی پڑے گی اب ایسا نہیں چلے گاماحول اچھا چل رہا ہے بلاوجہ اسے خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی بیچ۔

(جاری ہے)

میں آئے اور کہا کہ یہ لفظ ڈفیکٹو پارلیمنٹری ورڈ ہے کل آپ کے لیڈر نے خود ایسے الفاظ کہے میں تقریر دکھاؤں اپوزیشن اراکین نے اسپیکر سے براہ راست بات کرنے کی کوشش کی جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں میں اپوزیشن لیڈر سے بات کررہی ہوں آپ لوگوں کو اسمبلی کے تقدس کا احترام نہیں آپ پہلی مرتبہ آئے ہیں یہ الفاظ ادائیگی درست نہیں کسی کی قیادت کے بارے میں نہیں بولا جاتا۔

کسی کی لیڈرشپ پرتنقید کاحق نہیں، اس موقع پر ایک بار پھر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی ایوان مچھلی بازار بن گیا پی پی کی خاتون رکن کلثوم چانڈیو نے ہیڈ فون توڑکر راجہ اظہر کو ماردیا۔اس موقع پر وزیرتعلیم سردار شاہ نے کہا کہ ہمارے لیڈر نے سلیکٹڈ وزیر اعظم کہا تو عمران خان نے خود ڈیسک بجایا جو لفظ جس سے کسی کی ذات پر حملہ ہوگا تو زبان سب کے پاس ہیہمارے بھی مائیک کھلے ہوئے ہیں آپ آئیں معافی مانگیں معاملہ ختم ہوجائے گا بات ایک ہے اپوزیشن لیڈر کا انتظار کررہا ہوں آئیں بیٹھیں ملکر معاملے کو ختم کرسکتے ہیں ہمارے پاس بھی کتابیں کھلی ہوئی ہیں اور بہت سی باتیں ہیں۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے راجہ اظہر کے جملے پر معافی مانگ لی اور کہا کہ جب بھی ایسی بات ہوتی ہے ایکشن اور ری ایکشن آتے ہیں ہم نے معافی مانگی ہے پیپلز پارٹی جو اصول دوسرے ایوان میں رکھے گی وہی رد عمل دوسری طرف آئے گا۔بعد ازاں شور شرابہ کم ہوا تو راجہ اظہار نے کہا کہ میرے حلقے میں اسکول بہتر ہیں اعتراف کرتا ہوں مگر دوسرے اسکولوں کی حالت خراب ہیں کرپشن ہے اسے کون روکے گا ہمارے وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہا جاتا ہے آپ تو جعلی نام سے چل رہے ہیں ہمارے لیڈر میں جرات ہے وہ کرپشن کے خلاف بات کریں ۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں