پوسٹمارٹم رپورٹ میں عصمت کیساتھ زیادتی ثابت نہیں ہوئی، ڈاکٹر دلدار احمد

عملے کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوگیا ہے رپورٹ آنے پرمزید حقائق سامنے آئیں گے،صدرینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ

بدھ 24 اپریل 2019 23:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی کے صدر ڈاکٹر دلدار احمد نے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت کے ساتھ زیادتی ثابت نہیں ہوئی ہے۔واقعہ کی تحقیقات کے لیے گریڈ 20کے افسر پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔عملے کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوگیا ہے رپورٹ آنے پرمزید حقائق سامنے آئیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر دلدار احمد نے کہا کہ عصمت کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر انہیں دلی دکھ ہے۔جاں بحق ہونے والی لڑکی کے گلے میں انفیکشن تھا۔ڈاکٹر ایاز عباسی نے اسے دو انجکشن لکھ کر دیئے۔عصمت آٹھ ماہ پہلے انڈس اسپتال میں ملازمہ تھی۔اس نے ایمرجنسی میں جانے کی بجائے ٹی بی سینٹر جانے کو ترجیح دی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ شاہ زیب عصمت کاکولیگ رہ چکاتھا۔اس نے لڑکی کے ضد کرنے پر اسے انجیکشن لگایا جس کے بعد اس کی طبعیت بگڑ گئی۔حالت خراب ہونے پر اس نے سمجھا کہ وہ ڈرامہ کررہی ہے لیکن حالت مزید بگڑنے پر تینوں لڑکے اسے واپس ایمرجنسی میں لے آئے لیکن اس وقت عصمت زندگی کی بازی ہارچکی تھی۔انہوںنے کہا کہ واقعہ کے حقائق جاننے کے لیے گریڈ 20کے افسر پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو تمام زاویوں سے معاملے کی جانچ پڑتال کرے گی۔

ڈاکٹر دلدار نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت کے زیادتی ثابت نہیں ہوئی ہے جبکہ عملے کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوگیا ہے جس کی رپورٹ جمعرات کو مل جائے گی۔اس رپورٹ سے مزید حقائق سامنے آئیں گے۔انہوںنے کہا کہ یہ واقعہ یقیناً انتہائی افسوسناک ہے لیکن اس کی آڑ میں ڈاکٹرز کو ہراساں نہ کیا جائے۔اس حوالے سے ہیلتھ کیئر کمیشن ایکشن لے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں