پائما کا پولیسٹر،کاٹن یارن کے تاجروں کو نوٹسز کے اجراء اور ہراساں کرنے کے خلاف احتجاج

سالانہ ٹرن اوور ٹیکس0.1فیصد کے بجائی1.0فیصدٹیکس کا تقاضا غیر منصفانہ ہے، ثاقب گڈ لک

جمعرات 25 اپریل 2019 17:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما)سندھ بلوچستان زون کے چیئرمین محمد ثاقب گڈ لک نے ایف بی آرکے اِن لینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پولیسٹر اور کاٹن یارن کے تاجروں کونوٹسز کے اجراء اور ہراساں کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے فوری طور پر نوٹسز واپس لینے اور ایس آراو333کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

محمد ثاقب گڈ لک نے چیئرمین ایف بی آر سے اپیل میں کہا کہ 2011 میں جاری ہونے والے ایس آراو333میں یہ واضح کیا گیا تھاکہ یارن کے تاجروں سے سالانہ ٹرن اوور ٹیکس کی مد میں 0.1 فیصد وصول کیا جائے گا لیکن اس کے برعکس ایف بی آر کا اِ ن لینڈ ریونیو 1.0فیصد چارج کررہاہے اور اس ضمن میں 60فیصد سے زائد تاجروں کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں جس میں ان سے 1.0فیصد کے حساب سے سالانہ ٹرن اوور ٹیکس کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایس آراو333 میں جب 0.1فیصدسالانہ ٹرن اوور ٹیکس واضح ہے تو اِ ن لینڈریونیوپولیسٹر اور کاٹن یارن کے تاجروں کو کیوں ہراساں کررہاہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایس آر او333اور سیکشن113 میں ابہام کو دورکرتے ہوئے وضاحت جاری کی جائے اور یارن کے تاجروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔چیئرمین پائما سندھ بلوچستان زون نے اسلام آباد میں ممبر اِن لینڈ ریونیو پالیسی ایف بی آر ڈاکٹر عتیق سرورسے پائما کے وفد کی ملاقات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ممبر اِن لینڈ ریونیو نے بھی پائما کے مؤقف کو تسلیم کیا اور 0.1فیصد کے بجائے 1.0فیصد کے حساب سے سالانہ ٹرن اوور ٹیکس کو ناجائز قرار دیا تھا۔

کراچی چیمبر کے وفد سے ملاقات میں ممبر اِ ن لینڈ ریونیو نے یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ ایس آراو 333کے حوالے سے اگلے بجٹ میں وضاحت جاری کی جائے گی۔ثاقب گڈ لک نے مطالبہ کیا کہ جب تک ایس آراو 333سے متعلق وضاحت نہیں آجاتی پولیسٹر اور کاٹن یارن کے تاجروں کوجاری کیے گئے نوٹسز فوری طور پر واپس لیے جائیں اور یارن کے تاجروں کو ہراساں نہ کیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں