* سندھ اسمبلی نی پرانے پولیس ایکٹ کو منسوخ کرکے پولیس آرڈر دو ہزار دو کے بل کو منظور کرلیا ہے، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

د* اپوزیشن کی بیس تجاویز کو بھی اس بل میں شامل کیاہے،آج سلیکٹ کمیٹی نے رپورٹ کی منظوری دی جس کے بعد بل ایوان میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے،مشیر برائے اطلاعات قانون واینٹی کرپشن وزیراعلیٰ سندھ

ہفتہ 18 مئی 2019 21:10

&کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2019ء) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات، قانون واینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ اسمبلی نی پرانے پولیس ایکٹ کو منسوخ کرکے پولیس آرڈر دو ہزار دو کے بل کو منظور کرلیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی بیس تجاویز کو بھی اس بل میں شامل کیاہے ۔آج سلیکٹ کمیٹی نے رپورٹ کی منظوری دی جس کے بعد بل ایوان میں پیش کیا گیاجسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہا ہے کہ ایوان نے اس بل کی متفقہ طور پر منظور ی دے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان ، جی ڈی اے اور پی ٹی آئی کے دوست اس بل کے حوالے سے عوام پر غلط تاثر ظاہر کررہے ہیں ۔ مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ بل پولیس کو بااختیار اور مضبوط سے مضبوط بناتا ہے، پولیس اب ہر آئینی اداروں کے سامنے جوابدہ ہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ٹرانسفر پوسٹٹنگز پولیس اور وزیراعلی کی مشاورت سے ہوگی۔بیرسٹر مرتضیٰ نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تجویز ہے کہ آئی جی کے عہدے کی تقرری کے لئے تین نام وزیراعلیٰ کوارسال کئے جائیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اس بل میں اپوزیشن کی اسی فیصد تجاویز کو شامل کیا گیاہے صرف بیس فیصد رد کی گئیں، اس بل کی منظوری سے پولیس کا تشخص بحال ہوگا۔

بیرسٹر مرتضیٰ نے کہا ہے کہ آئی جی کی حیثیت کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص عدالت جانا چاہتا ہے بے شک جائے قانون میں جس جگہ لفظ حکومت لفظ تھا اسے ہٹا کر وزیراعلیٰ کردیا گیا ہے ، کیونکہ روزانہ ہر معاملے پر کا بینہ کا اجلاس طلب نہیں کیا جا سکتا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے تحت پولیس کو جوابدہ بنانے کے لئے پبلک سیفٹی کمیشن بنائے جائینگی یہ اچھا بل ہے اپوزیشن اس بل پر سیاست نہ کرے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں