صرف اپنے بھاری منافع کی خاطرعوام کوخطرناک بیماریوں میں مبتلاکرنے اورملک کو حیاتیاتی جنگ میں جھونکنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے،پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت

پیر 20 مئی 2019 23:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2019ء) ممتازماہر معاشیات اورپاسبان ڈیموکریٹک پارٹی اکنامک افیئرز ڈویژن کی وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے کہا ہے کہ صرف اپنے بھاری منافع کی خاطر ملک کے معصوم عوام کوخطرناک بیماریوں میں مبتلاکرنے اورملک کو حیاتیاتی جنگ میں جھونکنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ یہ بات انتہائی پریشان کن ہے کہ جب حکومت پاکستان، امریکی تجارتی جی ایم اوزکی امداد کو مسترد کرچکی ہے تو دوسری امدادی ایجنسیاں ، بین الاقوامی مالیاتی ادارے ،کثیر قومی غذائی کمپنیاں اور غیر سرکاری تنظیمیں حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی کا سنگین جرم کیوں کررہی ہیں حکومت اس سلسلے میں کی جانے والی خلاف ورزیوں پر فوری حرکت میں آجائے اورعوام کو کینسر ،فالج اوراس طرح کی دیگر موذی امراض میں مبتلاکرنے والے جی ایم اوز بیجوںپر پابندی کو سختی کے ساتھ لاگوکیا جائے ۔

(جاری ہے)

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے کہا کہ نہ صرف سماج کے غریب اور سب سے زیادہ خطرناک حصوں میں جی ایم او فوڈز کی امداد کے ذریعے حکومتی فیصلوں کو چیلنج کیا جارہا ہے بلکہ ملک بھر کے کسانوں کو جی ایم بیجوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرکے انڈیا اور دیگر ووسرے ممالک میں اگنے والی خطرناک اور انسانی زندگی کے لئے سخت نقصان دہ جی ایم اوز کی بنی ہوئی اشیاء کی درآمد پر اکسا رہے ہیں ۔

جی ایم اوزبیجوں کی درآمداور جی ایم اوزبیجوں کے فروغ کی حمایت میں حکومتی پابندیوں کو چیلنج کرنااور اس کی خلاف ورزی کرنا درحقیقت مملکت خدادادپاکستان کے خلاف بیرونی عناصر کی کھلی حیاتیاتی جنگ ہے ۔پاکستان میں جی ایم اوز بیجوں کی فروخت کے کاروبار میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اورعدالت سے سزا یافتہ ممبر اسمبلی بھی ملوث ہیں، ان کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ۔

پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے مزید کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ بھی اسی طرف ہم سب کی توجہ مبذول کراچکے ہیں کہ یہ ہائبرڈ جنگ ہے ، حکومت اور سیاسی جماعتیں آرمی چیف کے توجہ دلانے پر اس معاملے کی سنگینی کو محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی اکنامک افیئرز ڈویژن نے حکومت ،تمام ریاستی اداروں اور سرکاری تنظیموںسے اپنے اس مطالبہ کا اعادہ کیا ہے کہ وہ بھی کسان دشمنی اور ملک کی سالمیت کے خلاف اس صورتحال کافوری نوٹس لیں اور صرف اپنے منافع کی خاطر پاکستان کے عوام کو حیاتیاتی جنگ میں جھونکنے والے تما م افراد اور اداروں کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں