ابراہیم حیدری میں 3 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین پر بلوچ آباد کے نام سے لینڈ مافیا سرغنائوں نے قبضہ کے بعد 5 کروڑ روپے کے عوض بلڈرز کو فروخت کردی

جمعرات 23 مئی 2019 22:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2019ء) ابراہیم حیدری تھانہ کی حدود میں 3 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین پر بلوچ آباد کے نام سے لینڈ مافیا سرغنائوں نے قبضہ کے بعد 5 کروڑ روپے کے عوض بلڈرز کو فروخت کردی، قبضہ مافیا سرغنائوں میں ضلع کونسل کراچی کا ممبر بھی شامل: تفصیلات کے مطابق ابراہیم حیدری تھانہ کی حدود میں بڑے پیمانے پر لینڈ مافیس سرغنائوں کی طرف سے سرکاری زمینوں پر قبضوں کے بعد غیر مقامی افراد کو فروخت کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

اس سلسلے میں مزید معلوم ہوا ہے کہ ابراہیم حیدری تھانہ سے صرف ایک سو گز کی دوری پر موجود 3 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین پر ضلع کونسل کراچی کے ممبر اور ان کے ساتھیوں نے قبضہ کر کے سعید بخاری اور عمران بلڈرز کو 5 کروڑ روپوں کے عیوض فروخت کردی ہے، جبکہ اس تمام صورتحال سے ڈپٹی کمشنر ملیر، مختیارکار گوٹھ آباد، اینٹی انکروچمنٹ پولیس و دیگر متعلقہ ادارے بھاری رشوت کے عیوض لاعلمی ظاہر کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں مقامی مکینوں کا کہنا ہے کہ لینڈ مافیا سرغنائوں کی طرف سے سرکاری اداروں سے گٹھ جوڑ کے بعد بڑے پیمانے پر سرکاری زمینوں پر قبضے کے بعد غیر مقامی افراد کو فروخت کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جبکہ محکمہ روینیو کے عملداروں و دیگر سرکاری اداروں نے رشوت کے عیوض خاموشی اختیار کر لی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابراہیم حیدری میں دن بہ دن غیر مقامی افراد کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی آبادی کی وجہ سے علاقہ جرائم کا گڑھ بن گیا ہے اور مقامی مکین خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ پولیس و دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ سرکاری زمینوں پر قبضوں میں ملوث ضلع کونسل کے ممبران، کرپٹ روینیو عملداروں اور اینٹی انکروچمنٹ اہلکاروں کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے سکراری زمینوں کو تین وال ہونے سے بچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں