سرکاری ادارے معیشت پر بوجھ بن گئے، قرض 1593 ارب سے تجاوز

اگر حکومت نے قرض میں ڈوبے ان اداروں کی نجکاری میں تیزی نہ دکھائی تو یہ ادارے عوام سے وصول کیے گئے ٹیکسوں پر ہی چلتے رہیں گے،معاشی تجزیہ کار

ہفتہ 25 مئی 2019 14:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2019ء) قومی ایئر لائن(پی آئی ای)، اسٹیل ملز اور واپڈا سمیت دیگر سرکاری اداروں پر قرضوں کا بوجھ 1593 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ سرکاری ادارے عوام کی جیبوں پر بھاری پڑنے لگے۔ عوام کی خون پیسے کی کمائی سے حاصل کیا گیا۔ ٹیکس خسارے میں ڈوبے سرکاری اداروں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔رواں مالی سال کے نو ماہ میں سرکاری ادارے مزید 294 ارب روپے کے مقروض ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک کے مطابق سرکاری اداروں کے قرضے 1593 ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مارچ 2019 تک قومی ائیرلائن(پی آئی ای)پر واجب الادا قرضے 156 ارب روپے، واپڈا کے قرضے 88 ارب روپے، پاکستان اسٹیل ملز جو گزشتہ چار سال سے مکمل بند ہے، قرضوں کا حجم 43 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر سرکاری ادارے اس وقت 1084 ارب روپے کے مقروض ہیں۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت نے قرض میں ڈوبے ان اداروں کی نجکاری میں تیزی نہ دکھائی تو یہ ادارے عوام سے وصول کیے گئے ٹیکسوں پر ہی چلتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں