کراچی میں شہریوں سے جگہ جگہ پارکنگ فیس کی وصولی ،شہر میں بڑھتی ہوئی تجاوزات پر ارکان سندھ اسمبلی نے بھی آواز بلند کردی

کے ڈی اے نے کلفٹن میں پارکنگ لاٹ کو ہوٹلز میں تبدیل کرادیاہے،پارکنگ کے نام پر جگہ جگہ 100روپے لئے جاتے ہیں،عارف مصطفی جتوئی شہر میں بڑی تیزی سے تجاوزات بڑھ رہی ہیں اور اب کنٹونمنٹ کے علاقے میں بھی تجاوزات سے محفوظ نہیں رہے ہیں، رابعہ اظفر کراچی میں مختلف ادارے اپنی اپنی حدود میں تجاوزات کے خاتمے کے مجاز ہیں،بلدیاتی اداروں میں اختیارات کا کوئی تنازعہ نہیں ہے، سعید غنی

پیر 15 جولائی 2019 23:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2019ء) کراچی میں شہریوں سے جگہ جگہ پارکنگ فیس کی وصولی اور شہر میں بڑھتی ہوئی تجاوزات پر ارکان سندھ اسمبلی نے بھی آواز بلند کردی ہے،جی ڈی اے کے رکن عارف مصطفی جتوئی نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ کے ڈی اے نے کلفٹن میں پارکنگ لاٹ کو ہوٹلز میں تبدیل کرادیاہے،پارکنگ کے نام پر جگہ جگہ 100روپے لئے جاتے ہیں، جن میں سے 50روپے کا حصہ پولیس کا ہوتا ہے،خاتون رکن رابعہ اظفر نے کہا کہ شہر میں بڑی تیزی سے تجاوزات بڑھ رہی ہیں اور اب کنٹونمنٹ کے علاقے میں بھی تجاوزات سے محفوظ نہیں رہے ہیں۔

پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میںمحکمہ بلدیات سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ان عوامی مسائل پر ارکان نے بھرپور طریقے سے آواز اٹھائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ کراچی میں مختلف ادارے اپنی اپنی حدود میں تجاوزات کے خاتمے کے مجاز ہیں،بلدیاتی اداروں میں اختیارات کا کوئی تنازعہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عارف جتوئی نے کہا کہ کراچی کاماسٹرپلان کہاں ہی مائی کلاچی روڈ پر ایک قونصل خانے کے لئے عمارت بغیر منصوبہ بندی کے بنائی گئی ہے۔

جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ کیا امریکی۔قونصل خانے سے متعلق پوچھاجارہاہے۔وزیر بلدیات نے وضاحت کی کہ مائی کلاچی روڈ پر قونصل خانے کی عمارت مروجہ قانون کے مطابق بنی ہے۔عارف جتوئی نے کہا کہ سندھ حکومت کی زمین پر قونصل خانے نے اضافی دیوار بنائی ہوئی ہے،کیا بیرون ملک ہمارے سفارت خانے اسطرح دیوار کھڑی کرسکتے ہیں۔اسپیکر نے کہا کہ مائی کلاچی روڈ پر قائم قونصل خانے کی دیوار فٹ پاتھ پربنائی گئی ہے۔

وزیر بلدیات نے ایوان کو بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ نے مائی کلاچی روڈ پر قونصل خانے کے لئے زمین دی ہے۔ایم کیو ایم کی خاتون رکن رابعہ اظفر نے کہا کہ پرائیوٹ پلاٹ پر پارکنگ فیس کاکیاطریقہ وہ ہمیں نہیں معلوم اور اس وقت شاہراہ فیصل پر بھی تجاوزات قائم ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن جمال صدیقی نے جمشید ٹاون میں کچرے کے ڈھیر کی نشاندہی کی جس پر وزیر بلدیات نے کہا کہ جمشید ٹاون میں یومیہ سات سو ٹن کچرہ پیداہوتاہے یہ تسلیم کرتے ہیں کہ جمشید ٹاون سے تمام کچرہ نہیں اٹھا یا جاتا۔

جس پر جمال صدیقی نے کہا کہ سندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی مشینری اور افرادی قوت دی جائے تو تمام کچرہ صاف کراسکتاہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم صفائی کے کام میں حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کو صحت مند ماحول مہیا کیا جاسکے اور گلی محلے صاف نظر آئیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ابھی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہر گھر سے کچرہ نہیں اٹھارہا،کراچی میں ہرجگہ سے کچرااٹھاناہماری ذمہ داری نہیں مگرپھر بھی یہ کام کررہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رکن بلال عبدالغفار نے کہا کہ آبادیوں کے درمیان کچراجمع کیاجارہاہے ،رہائشی علاقوں میں گاربیج اسٹیشن سے وبائی امراض پھیل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ رہائشی علاقوں میں کچرا جلایاجاتاہے۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ ان کا محکمہ مستقل گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن قائم کررہا ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن راجہ اظہر نے کہا کہ قیوم آباد میں جگہ جگہ کچرے کے انبار موجود ہیں ضلع کورنگی لاوارث بناہواہے جس پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کورنگی میں کچرے کے ڈھیر اٹھانے کے لئے ڈپٹی کمشنرز کوذمہ داری دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف علاقوںمیں تعمیراتی ملبہ پھینکاجارہاہے ،کورنگی میں ایک جگہ پر کنٹونمنٹ کی گاڑیاں کچراپھینک کرجارہی ہیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں