سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ میں 500سے زائد غیرتدریسی عملہ کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کردی

بدھ 17 جولائی 2019 23:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2019ء) سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم میں 500 سے ذائد غیرتدریسی عملہ کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق 10 سے زائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ تعلیم میں 500 سے ذائد غیرتدریسی عملہ کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق 10 سے ذائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

درخواستگزاروں کے وکیل نے موقف دیا کء محکمہ تعلیم نے 2011 میں 168 اسامیوں پر 596 ملازمین کو بھرتی کیا۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ واک ان انٹرویو تو سیدھا سیدھا چوری کا معاملہ ہے ایسی تقرریاں ویسے ہی مشکوک ہوتی ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا کہ ٹریبونل کے حکم پر ہونے والی اسکروٹنی میں ہماری تقرری کو قانونی قرار دیا گیا۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اپیل دائر کی تو برطرف کردیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے 17 ماہ تاخیر سے اپیل دائر کی، آپ لوگ سو رہے تھے کیا تاخیر سے اپیل دائر کرنے پر مسترد کرنے کا ٹریبونل کا فیصلہ درست قرار دیتے ہیں۔ عدالت نے 10 سے ذائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں