زندگی ٹرسٹ کو دئیے گئے سرکاری اسکول میں موسیقی کی اجازت دینے کا انکشاف

جماعت اسلامی سندھ کے شعبہ تعلیم کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق منصوری نے گورنمنٹ گرلز اسکول ایس ایم بی فاطمہ جناح میں میوزک کلاسز کیلئے خاموشی سے عمارت کا iایک حصہ مختص کرنے والی خبروں پر تشویش کا اظہار کردیا

بدھ 17 جولائی 2019 23:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2019ء) جماعت اسلامی سندھ کے شعبہ تعلیم کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق منصوری نے زندگی ٹرسٹ کو دئیے گئے سرکاری اسکول میں موسیقی کی اجازت کے انکشاف اور گورنمنٹ گرلز اسکول ایس ایم بی فاطمہ جناح میں میوزک کلاسز کیلئے خاموشی سے عمارت کا ایک حصہ مختص کرنے والی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام، نظریہ پاکستان اور دستور کے خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ ریاست مدینہ طرز حکومت کے دعویداروں کے دور میں سرکاری اسکولوں میں ناچ گانے، رقص کی کلاسز نہ صرف حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ بلکہ یہ اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ حکومت عالمی سامراج کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے مادر پدر آزادی اور روشن خیالی کے نام پرنوجوان نسل کا مستقبل تباہ اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کو کھوکھلا کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

وہ اس کی آڑ میں مغرب کی طرح ہماراخاندانی نظام بھی تباہ وبرباد کرنا چاہتے ہیں جہاں پرماں بیٹی بہن کے مقدس رشتوں کی تمیزواحترام نہیں ہے۔آج ہمارے معاشرے میں نوجوانوں میں بڑہتی ہوئی بے راہ روی اورمعصوم بچیوں کے ساتھ بڑہتے ہوئے جنسی واقعات اسی کا شاخسانہ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زندگی ٹرسٹ کو دیئے گئے سرکاری اسکولز میں میوزک کلاسز کا نوٹس لیا جائے۔ پاکستان کے دستور میں واضح طور پر درج ہے کہ یہاں پر کوئی بھی کام قرآن و سنت کے خلاف نہیں ہوگا۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں